(ویب ڈیسک) اوشین گیٹ کمپنی کی آبدوز ٹائٹن کا ملبہ بحراوقیانوس سے نکالا گیا تو اس کے ساتھ انسانی باقیات بھی برآمد ہوئی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز، نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈ حکام نے بتایا ہے کہ ٹائٹن آبدوز کے ملبے سے ممکنہ طور پر انسانی باقیات بھی ملی ہیں جن کا معائنہ طبی ماہرین کریں گے۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے حکام کے مطابق ٹائٹن کے ٹکڑوں اور ممکنہ طور پر اس میں موجود افراد کی باقیات کو کینیڈا کے جزیرے نیوفاؤنڈ لینڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ وہی مقام ہے جہاں سے بدقسمت آبدوز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والے پانچ سیاحوں کو اپنے ہمراہ لے کر آخری سفر پر روانہ ہوئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوفاؤنڈلینڈ سے جائے حادثہ کا فاصلہ تقریباً 400 میل کا ہے،سمندر کی تہہ سے نکالی گئی چیزوں میں آبدوز کا اگلا حصہ شامل ہے جس سے بدقسمت سیاحوں کو ٹائی ٹینک کی باقیات کا نظارہ کرنا تھا۔
یاد رہے کہ ٹائٹن کی باقیات حادثے کے دسویں روز نکال کر کینیڈا لائی گئی ہیں، ماہرین ملنے والی باقیات پر تحقیقات کر کے حادثے کی اصل وجہ جاننے کی کوشش کریں گے۔
اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ بحیرہ اوقیانوس میں 12 ہزار 5 سو فٹ نیچے زیر آب شدید دباؤ کے نتیجے میں ٹائٹن دھماکے سے تباہ ہوئی جس کے نتیجے میں آبدوز میں سوار پانچوں افراد جان کی بازی ہار گئے،۔
ان افراد میں آبدوز پر اینگرو کارپوریشن کے وائس چیئرمین شہزادہ داؤد اور ان کا 19 سالہ بیٹا سلیمان، برطانوی مہم جو ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی آبدوز کے ماہر پال ہنری نارجیولٹ اور اوشین گیٹ ایکسپیڈیشنز کے امریکی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹاکٹن رش سوار تھے جنہوں نے ٹائٹینک کا سفر کرنے کے لیے آبدوز دی اور فی کس ڈھائی لاکھ ڈالر وصول کیے۔
آبدوز سے برآمد شدہ ملبہ مشرقی کینیڈا میں گزشتہ روز دن کے اوائل میں اتار دیا گیا تھا، جس سے تلاش اور بازیابی کا ایک مشکل آپریشن ختم ہوا۔
امریکی بحریہ کے ایک سینیئر اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ بحر اوقیانوس میں گم ہوجانے والی آبدوز ٹائٹن لاپتہ ہونے کے فوراً بعد ہی تباہ ہو گئی تھی،امریکی جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی بحریہ کے سینیئر اہلکار کا ٹائٹن کے تباہ ہونے سے متعلق کہنا تھا کہ سمندر کے نیچے دھماکے کی آواز سے ملتی جلتی آواز کی اطلاع کوسٹ گارڈ کمانڈر کو دی گئی تھی،لاپتہ آبدوز کے سربراہ کی اہلیہ ٹائی ٹینک میں ہلاک ہونے والے جوڑے کی نسل سے ہیں۔سینئر اہلکار نے کہا تھا کہ اوشین گیٹ کی لاپتا آبدوز ٹائٹن کی تلاشی کیلئے اعلیٰ خفیہ صوتی سراغ رساں نظام کا استعمال کیا گیا تھا۔