عمران خان نے جن پر اعتبار کیا وہی دھوکہ دے گئے،عمر ایوب اور شبلی فراز نے کیا گیم ڈالی ؟ راز فاش

Jun 29, 2024 | 09:24:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جن پر اعتبار کیا وہی دھوکہ دے گئے،عمر ایوب اور شبلی فراز نے کیا گیم ڈالی ؟بڑا راز فاش ہوگیا ۔

پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کو لے کر واضح صف بندی نظر آرہی ہے ۔پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بننے کی خبریں بھی گرم ہیں ۔اور فارورڈ بلاک کے حوالے سے شہریار آفریدی ،شیر افضل مروت اور شاندانہ گلزار کافی متحرک نظر آرہے ہیں ۔اب بعض پارٹی ہنماؤں کو عمر ایوب کی مرکزی قیادت کا حصہ رہنے پر کافی اعتراض بھی تھا کیونکہ پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں کے بقول وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں سنجیدہ نہیں تھے ۔اب یہی وجہ ہے کہ عمر ایوب نے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا خط ٹوئٹ کیا جبکہ اُنہوں نے چیئرمین مرکزی فنانس بورڈ پی ٹی آئی کے عہدے سےبھی استعفیٰ دے دیا۔اُنہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نام خط تحریر کیا۔

عمر ایوب کے استعفے پر 22 جون 2024 کی تاریخ درج ہے۔اب عمر ایوب کے استعفے پر شیر افضل مروت نے خیر مقدم کیا اور ساتھ یہ بھی مطالبہ کیا کہ شبلی فراز کو بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہوجانا چاہئے تاکہ پارٹی کو مافیا کے چنگل سے آزاد کیا جاسکے۔شیر افضل مروت ایکس پر اپنی ٹویٹ میں لکھتے ہیں میں عمر ایوب خان کی طرف سے سیکرٹری جنرل کا عہدہ چھوڑنے کے دانشمندانہ فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ پارٹی کے اہم عہدوں پر فائز چند دیگر افراد کو بھی اِن کی پیروی کرنی چاہیے۔ اِس کی وجہ یہ ہے کہ پارٹی ایک بھی کام پورا کرنے میں ناکام رہی۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہے اور مینڈیٹ کی بازیابی ابھی دور ہے۔ ہماری خواتین اور رہنما جیلوں میں بند ہیں اور ہم عوام کو ایک عظیم تحریک کے لیے متحرک کرنے میں ناکام رہے۔ ملک بھر میں بلے کے نشان، مخصوص نشستوں، ضمنی انتخابات اور پارٹی کی تنظیم نو کا نقصان ایسی چند مثالیں ہیں جہاں پارٹی قیادت بری طرح ناکام رہی۔ پارٹی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹیاں فیورٹ پر مشتمل ہوتی ہیں اور فیصلے میرٹ پر نہیں ہوتے۔ میں شبلی فراز سے پارٹی آفس اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف دونوں سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتا ہوں۔ تب ہی پارٹی قبضہ مافیا کے چنگل سے آزاد ہوگی۔ اگر پارٹی کارکن مجھے میدان میں چاہتے ہیں تو میرے مطالبے کے حق میں آواز بلند کریں۔ اگر شبلی کو ہٹایا گیا تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ پارٹی وقت کی ضرورت کے مطابق اُٹھے گی۔ اگر ہم ماضی کی طرح ناقص لوگوں پر خاموشی اختیار کرتے رہے تو فتح نظر نہیں آئے گی۔اب شبلی فراز بھی اِس پر رد عمل دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں کسی کو جواب نہیں دیتا۔پارٹی میں کوئی دھڑے بندی نہیں ایک ہی گروپ ہے کو بانی پی ٹی آئی کا ہے۔
اب شبلی فراز سے صرف شیر افضل مروت صاحب کو مسئلہ نہیں بلکہ اِس سے قبل فواد چوہدری نے بھی شبلی فراز پر تنقید کی تھی ۔اب رؤف حسن فواد چوہدری پر تنقید کر رہے ہیں ۔رؤف حسن کا دعوی ہے کہ وہ پارٹی میں پلانٹ کئے گئے ہیں ۔اب تحریک انصاف میں بظاہر یہ جنگ چل رہی ہے کہ کون بانی پی ٹی آئی کے گڈ بکس میں ہیں اور کون نہیں ؟ اِس وقت پارٹی میں ہر کوئی خود کو برتر ثابت کرنے میں لگا ہوا ہے ۔رہا یہ سوال کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے آزاد کروانے میں کس نے کوشش کی اور کس نے نہیں کی اِس کا جواب سینئر سیاستدان محمد علی درانی دے رہے ہیں وہ کہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی خود ہی جیل سے باہر نکال لئیے جائیں گے اور اُن سے مذاکرات بھی کئے جائیں گے۔مزید دیکھئے یہ ویڈیو