سوئی ناردرن کے زیرالتوا مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سوئی ناردرن گیس کے تمام زیرالتواء مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آج سوئی نادرن گیس کے زیرالتوا مقدمات کی سماعت ہوئی، عدالت کا کہنا تھا کہ سوئی ناردرن کو عدالتوں میں زیر التواء مقدمات میں کوئی دلچسپی نہیں، ان کے وکلاء عدالتوں میں پیش ہی نہیں ہوتے، ایم ڈی سوئی ناردرن عدالت آئے تو بالکل کورے تھے، انہوں نے عدالت آنے سے پہلے حقائق جاننے کی زحمت تک نہ کی۔سماعت کے موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عوام کا پیسہ بے احتیاطی سے ضائع کیا جا رہا ہے، سوئی ناردرن کی لیگل ٹیم میں پہلے ہی12 افراد ہیں، ان کے ہوتے ہوئے بھی 3 وکلاء کو فیسیں دی جا رہی ہیں۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوئی ناردرن تو وکیلوں کی فیسیں دے دے کر ہی کنگال ہوجائے گی، مقدمات کی عدم پیروی سے کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔سیکرٹری توانائی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرینگے، سوئی ناردرن کے بورڈ کو تحقیقات کی ہدایت کروں گا۔عدالت نے برطرف میٹر ریڈر کی بحالی کا ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا، ہائی کورٹ نے میٹر ریڈر کو 1998 سے بحال کرکے تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے سوئی ناردرن کی اپیل پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا جبکہ سوئی ناردرن کے تمام زیرالتواء مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری توانائی کو دو ماہ میں آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کا کہا۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ماہ کے لئے ملتوی کردی۔