حفیظ شیخ کووزارت خزانہ سے ہٹانے کی وجوہات سامنے آگئیں

Mar 29, 2021 | 21:24:PM

(24 نیوز)حفیظ شیخ کووزارت خزانہ سے ہٹانے کی وجوہات سامنے آگئیں۔

اسلام آبادہائیکورٹ کاحکم ہے کہ منتخب نمائندے ہی کابینہ کمیٹی کی سربراہی کرسکتے ہیں،عدالت کا ہی فیصلہ ہے کہ منتخب نمائندے ہی کابینہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرسکتے ہیں،عدالت کے فیصلے کے بعد حفیظ شیخ کو مشیرخزانہ سے وزیر خزانہ بنایا گیا۔
حفیظ شیخ نے10دسمبر کووزیر خزانہ کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا،آئین کے تحت حفیظ شیخ کو 6 ماہ کے اندر قومی اسمبلی یا سینیٹ سے منتخب ہوناتھا،حفیظ شیخ کی 6ماہ کی مدت 9جون کو بطور وزیرخزانہ ختم ہونی ہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے مذاکرات اور بجٹ کیلئے منتخب نمائندے کوقلمدان دینے کا فیصلہ کیا،آئی ایم ایف سے مذاکرات اوربجٹ کی تیاری کے حوالے سے وزارت خزانہ کااہم کردار ہے، حماداظہر کی جانب سے دو مرتبہ بجٹ پیش کرنے کے پیش نظرانہیں وزیرخزانہ بنایاجارہا ہے۔
ذرائع کا مزید کہناہے کہ وزیراعظم مہنگائی کی وجہ سے بھی کافی پریشان تھے ، عبدالحفیظ شیخ بطور وزیر خزانہ مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ، عبدالحفیظ شیخ نیشنل پرائس کنٹرول کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں ۔

مزیدخبریں