سرکاری خزانے پر پنشن کا بوجھ، ملازمین کی ریٹائرمنٹ عمر بڑھانے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے سرکاری خزانے پر پنشن کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کے لئے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چین میں ون چائلڈ پالیسی کے برے اثرات ظاہر ہونے لگے ہیں۔اپنی بوڑھی ہوتی آبادی کی وجہ سے چین میں مسائل پیدا ہونے لگے ہیں۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی)نے یکم مارچ سے سرکاری ملازمین کے لئے تاخیر سے ریٹائرمنٹ کا نفاذ کر دیا ہے۔چین کی طرف سے لیا گیا یہ فیصلہ 30 دسمبر کو چین کی کمیونسٹ پارٹی کی ریاستی کونسل کی طرف سے جاری کردہ بزرگوں کی دیکھ بھال کے نظام کے 14ویں پانچ سالہ منصوبے کے تحت آیا ہے۔ چین کے ماہر اور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی کے پروفیسر فینگ چونگائی نے ایپوک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ یہ ہے کہ مقامی حکومتوں کو معاشی مسائل کا سامنا ہے۔ اس پالیسی پر 2013 سے کام ہو رہا تھا لیکن شدید مخالفت کے باعث اس پر عمل درآمد ملتوی کر دیا گیا۔ فینگ کے مطابق خاندانی منصوبہ بندی کی ظالمانہ 'ون چائلڈ پالیسی' نے آبادی کو متاثر کیا۔ اس کی وجہ سے نہ صرف مردوں اور عورتوں کے جنسی تناسب میں عدم توازن پیدا ہوا بلکہ اس نے ملک کی لیبر فورس کو بری طرح متاثر کیا اور چین میں معاشرہ تیزی سے بوڑھا ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا سی سی پی کی نئی پالیسی سے بھی مسائل پیدا ہوں گے کیونکہ ہر سال لاکھوں نوجوان فارغ التحصیل ہو رہے ہیں لیکن ان کے پاس ملازمت کے مواقع نہیں ہوں گے کیونکہ لوگ دیر سے ریٹائر ہوں گے۔ اس کے نتیجے میں بے روزگاری بڑھے گی۔