سینے میں بہت سے راز دفن۔۔ کتاب لکھوں تو ریکارڈ فروخت ہو ۔عثمان بزدار

Mar 29, 2022 | 21:13:PM

 (24نیوز) مستعفی ہونے والے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہاہے کہ سینے میں بہت سے راز اور بہت سی کہانیاں ہیں، اگر کتاب لکھوں تو ریکارڈ فروخت ہو،خواہشات اور خواب تو بہت تھے ،سب پورے نہیں ہوسکتے، اگر امریکی صدر بھی بنا دیا جائے تو انسان خوش نہیں ہوتا۔
منگل کو لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان حکم دیں تو سیاست بھی چھوڑنے کےلئے تیار ہوں ، کوئی بزدار گروپ نہیں صرف عمران خان کا سپاہی ہوں، پارٹی نے پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ نامزد کیا ان کی کامیابی کے لئے مہم چلاﺅں گا۔ انہوں نے کہا کہ جب سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا تو اس میں ساری صورتحال پر بات ہو رہی تھی ،کچھ متبادل آپشنز پر بات ہوئی، میں نے کہا کہ پارٹی اور ملکی مفاد سامنے رکھنا ہوگا، سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں خود مستعفی ہونے کی پیشکش کی ۔انہوں نے کہا کہ ارکان پنجاب اسمبلی اور بیورو کریسی کو ساتھ لے کر چلا، میرے دور میں کیا کام ہوئے اس کی دستاویزی فلم جلد جاری ہو گی اور اسے دیکھ کر پتہ چلے گا کہ میں نے کیا کیا کام کئے ۔ میرے لئے وزارت اعلیٰ کامنصب اتنی اہمیت نہیں رکھتا ،انہوں نے کہا کوہ سلیمان سے 7کلب تک کتاب لکھنے کو دل چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جب بھی تنقید کرتی تھی تو بڑی مزا آتا تھا لیکن میں نے اس تنقید کو کبھی اپنے عزم میں حائل نہیں ہونے دیا ، گزرے دن اس لئے یاد نہیں آئیں گے کیونکہ میں نے کبھی اس منصب کی خواہش نہیں کی ، مجھے کپتان نے حکم دیا تو میں نے منصب سنبھال لیا تھا۔میرے دور میں کرپشن کا ایک سکینڈل نہیں آیا ، سرکاری خرچے پر کوئی دورہ نہیں ۔انہوں نے اس سوال کہ جب آپ کی بطور وزیر اعلیٰ نامزدگی ہوئی تو زائچوں کے ذریعے ہوئی ؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں ، میں نے کبھی اس منصب کے حصول کی کوشش نہیں کی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں حلفاً بتا رہا ہوں کہ مجھ سے ایک رکن اسمبلی ملنے آئے تو وہ رو پڑے او ریہ کیمرے میں ریکارڈ ہے ، انہوں نے کہا کہ سیاست میں بہت مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں ، میں نے تدبر سے معاملات چلائے اور اپنے قائد کو شرمندہ نہیں کیا ،عثمان بزدار نے جو کچھ صوبے اور عوام کےلئے کیا ۔ 
یہ بھی پڑھیں۔خو ش قسمتی کہ ہمیں کچھ چیزوں کا علم ہو جاتا ہے۔ حکومتی پیشکش کو قبول کرنا بہتر سمجھا۔چودھری پرویز الٰہی

مزیدخبریں