چیٹ جی پی ٹی(ChatGPT) اتنا بھی اچھا نہیں جتنا سمجھا جاتا ہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا شاہکار چیٹ جی پی ٹی اتنا بھی اچھا نہیں ہے جتنا اس کو سمجھا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیٹ جی پی ٹی ChatGPT تمام الفاظ کو نمبروں میں انکوڈ کرتا ہے اس لیے اسے سادہ سے سوالات کو حل کرتے ہوئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کو اوپن آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے بنایا گیا ہے جس نے ساری دنیا میں طوفان برپا کر رکھا ہے۔ یہ پچیدہ موضوعات کو حل کرنے اور اس پر لمبے بحث و مباحثے کی بدولت ہر کسی کو حیران کر رہا ہے۔
یونیورسٹی آف گالوے کے اسٹیبلشڈ پروفیسر اور سکول آف کمپیوٹر سائنس کے سربراہ مائیکل جی میڈن نے اس سوفٹ ویئر کو نیویارک ٹائمز کی الفاظ والی گیم (Wordle) کے ذریعے ٹیسٹ کیا۔ یہ ایسی گیم ہے جس میں کھیلنے والے کو پانچ الفاظ کا چھ مرتبہ اندازہ لگانا ہوتا اور گیم ظاہر کرتی ہے کہ کون سا لفظ صحیح جگہ استعمال ہوا اور کونسا اپنی اصل جگہ سے اوپر یا نیچے استعمال ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: عید کے بعد گورنر ہاؤس میں آئی ٹی کورسز کرائے جائیں گے، سندھ حکومت نے بڑا اعلان کر دیا
پروفیسر کی جانب سے لیے گئے اس ٹیسٹ میں چیٹ جی پی ٹی کے سب سے جدید ورژن (GPT-4) کی کارکردگی غیر متوقع تھی۔ اے آئی کے شاہکار چیٹ جی پی ٹی 4 (ChatGPT-4) کے چھ میں سے 5 جواب غلط تھے۔
مائیکل جی میڈن کے مطابق چیٹ جی پی ٹی پیلینڈروم سے بھی بری ہے اور جب بھی کسی تخلیقی کام کا اس کو کہا جائے تو یہ آپ کو مایوس ہی کرے گا۔ کیونکہ اس کی جانب سے دیئے گئے جوابات اکثر غیر واضح ہوتے ہیں۔
مائیکل جی میڈن کا مزید کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے شاہکار کو تھوڑی محنت کے ساتھ مزیدجدید بنایا جا سکتا ہے۔ یہ ہر جملے کے پہلے لفظ کو سمبھتا ہے اس لیے کسی بھی جملے کے تمام الفاظ کو سمجھنا اس کے لئے مشکل نہیں ہو گا۔