میٹھی عید: معدے پر اچانک بوجھ بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف: طبی ماہرین
شوگر،بلڈ پریشر، امراض قلب اور جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد غذا کا خاص خیال رکھیں،پروفیسر اسرار طور، ڈاکٹر محمد مقصود

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک) رمضان المبارک کے روزے،عبادات، سحری وافطاری کی طرح عیدالفطرکابھی اپنا مزا ہے،لہٰذا عید کی خوشی مناتے ہوئے لوگوں کو کھانے میں اعتدال سے کام لینا چاہئے، خصوصاً شوگر،بلڈپریشر، امراض قلب اورجوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کواپنی غذا کاخاص خیال رکھناچاہئے۔
رمضان المبارک میں تمام اعضاء انسانی کوآرام میسر آتا ہے لیکن مہینے بھر کے روزے رکھنے کے بعد بعض افراد ایک دن میں ہی خوب کھا پی کر زوال صحت کا شکار ہو جاتے ہیں،اعصابی بیماریاں،ہائی بلڈپریشر،شوگراورپیٹ کی متعدد امراض زیادہ کھانے سے ہی پیدا ہوتی ہیں لہذااچھی صحت کے لئے بد پرہیزی سے بچناچاہئے۔
شہریوں کو غذا کے متعلق آگاہی دیتے ہوئے پروفیسر آف میڈیسن میو ہسپتال ڈاکٹر اسرار الحق طور، اسسٹنٹ پروفیسر آف میڈیسن میڈیکل یونٹ 3لاہور جنرل ہسپتال ڈاکٹر محمد مقصود اور کنسلٹنٹ گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر لیلیٰ شفیق نے کہا ہے کہ فاسٹ فوڈ، سافٹ ڈرنکس سے اجتناب برتا جائے اور چہل قدمی کو معمول بنایا جائے تو ہم کئی امراض اور پیچیدگیوں سے محفوط رہ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عید کے دنوں میں ذیادہ ترافراد اپنی صحت کو نظر انداز کر دیتے ہیں، کھانے پینے میں بے احتیاطی سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور عید کی خوشیاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ منانے کی بجائے ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑ جاتا ہے، صحت کیلئے نقصان دہ غذاؤں میں مضر صحت چکنائی، نمک، چینی، مصنوعی ڈبے کے جوسز اور فاسٹ فوڈز وغیرہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عید کا چاند آج 3 بج کر58 منٹ پرپیدا ہوگا
طبی ماہرین نے مزید کہا کہ میٹھی سویاں /پھیونیاں ذیابیطس،امراض قلب کے مریضوں اورموٹے افرادکے لئے نقصان کاباعث ہیں کیونکہ ان امراض میں چینی اورگھی کااستعمال صحت کے لئے موزوں نہیں ایسے مریضوں کو مصنوعی سویٹنرز اوربالائی کے بغیردودھ میں سویاں بناکرکھلائی جائیں، چونکہ دودھ میں کیلشیم اورفاسفورس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے‘ اس لئے گردوں کے مریض اسے آدھے کپ سے زیادہ مقدارمیں استعمال نہ کریں۔