سکول میں 215 بچوں کی اجتماعی قبر دریافت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) کینیڈا میں ایک سابق بورڈنگ سکول سے 215 بچوں کی اجتماعی قبر کی دریافت نے پوری دنیا کے والدین کو ہلا کر رکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق ریاست برٹش کولمبیا کے شہر کملوپس میں واقع اس بورڈنگ سکول کو 1978 میں بند کردیا گیا تھا۔ اس سکول میں 500 طلبہ زیر تعلیم تھے جنہیں جدید ثقافت کے تابع کرنے کیلئے یہ سکول قائم کیا گیا تھا۔ سکول میں بچوں کو اپنی زبان اور ثقافت کو ترک کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے یہ خبر سامنے آنے پر کہا کہ اجتماعی قبر کی دریافت سے وہ بہت رنجیدہ ہیں۔ یہ کینیڈا کی شرمناک تاریخ کی انتہائی تکلیف دہ یاد دہانی ہے۔
اس دریافت کا اعلان جمعرات کے روز ٹی کے ایملوپس ٹی سیکوپیمک فرسٹ نیشن کے سربراہ نے کیا۔
دوسری جانب فرسٹ نیشن میوزیم کے ماہرین اور کورونر کے دفتر کے ساتھ مل کر اموات کی وجوہات اور اس کے اوقات کا اندازہ لگانے کے لئے کام کر رہی ہے کیونکہ ابھی تک ان کا پتا نہیں چل سکا ہے۔
برٹش کولمبیا کے شہر کیملوپس میں اس برادری کی سربراہ روزانے کیسیمیر نے کہا کہ ابتدائی کھوج میں ایسے ناقابل تصور نقصان کا پتا چلا ہے جسے سکول انتظامیہ نے کبھی دستاویز میں درج نہیں کیا تھا۔
19ویں اور 20ویں صدی کے دوران کینیڈا کے سکول حکومت اور مذہبی حکام کے ذریعہ چلائے جانے والے بورڈنگ سکول ہوتے تھے جن کا مقصد مقامی نوجوانوں کو زبردستی ہم آہنگ کرنا تھا۔
رہائشی نظام کے تحت چلائے جانے والے سکولوں میں کیملوپس انڈین رہائشی سکول سب سے بڑا تھا۔ سنہ 1890 میں رومن کیتھولک انتظامیہ کے تحت اسے قائم کیا گیا تھا اور سکول میں سنہ 1950 میں اپنے عروج کے زمانے میں تقریباً 500 طلبا تھے۔
مرکزی حکومت نے سنہ 1969 مین اس سکول کا انتظام اپنے ہاتھوں میں لے لیا تھا اور اسے سنہ 1978 میں اس کے بند ہونے تک مقامی طلبا کے اقامتی درسگاہ کے طور پر چلایا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: میٹرک اور انٹر کے امتحانات کی تاریخوں کی اعلان