(ویب ڈیسک) یورپی ملک یونان نے غیرقانونی تارکین کا ملک میں داخلہ روکنے کے لئے بڑی کارروائی کی ہے اور ایک ساتھ 600 سے زائد تارکین کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بہتر مستقبل کیلئے غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لئے گیٹ وے سمجھے جانے والے یورپی ملک یونان نے گزشتہ کچھ برسوں سے سمندری اور زمینی سرحدوں پر سیکورٹی سخت کر رکھی ہے، تاکہ مزید تارکین کی آمد کو روکا جاسکے، اور ان اقدامات کی وجہ سے یونان میں تارکین کی آمد میں نمایاں کمی بھی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے بُری خبر سنا دی
حال ہی میں سمندر کے ذریعے ملک میں داخلے کی کوشش کرنے والے 600 سے زائد تارکین (جن میں کئی پاکستانی بھی شامل تھے) یونانی کوسٹ گارڈ کی نظروں میں آگئے، جس پر کوسٹ گارڈ نے ان تارکین کی کشتیوں کو واپس ترک سمندری حدود میں دھکیل دیا، اور اس بارے میں ترک حکام کو بھی آگاہ کر دیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ کشتیوں میں سوار تارکین ممکنہ طور پر اٹلی جانے کی کوشش کررہے تھے، یونانی حکام نے الزام لگایا ہے کہ ترکی کی جانب سے تارکین کو یونان کی طرف جانے سے نہیں روکا جاتا۔