(24 نیوز)پارلیمان ہے یا آرڈیننس فیکٹری یہ وہ سوال ہے کہ جو تحریک انصاف کے دور حکومت میں اپوزیشن جماعتیں کم و بیش ہر روز تقریبا ہر پریس کانفرنس ، ہر اسمبلی سیشن اور ٹاک شو میں پوچھا کرتی تھیں تعجب کی بات یہ ہے کہ اس وقت کی اپوزیشن آج حکومت میں ہے اور اس وقت آردیننسز پہ تنقید کرنے والی یہ حکومت آج خود آرڈیننسز پیش کررہی ہے ۔ قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کردیے گئے ہیں قائم مقام صدر نے پہلا قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2024 جاری کیا ہے۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے 2 اہم ترامیم کی گئی ہیں جس کے تحت نیب کے ریمانڈ کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کردی گئی ہے نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مقدمے میں بدنیتی ثابت ہونے پر نیب افسران کی سزا 5 سال سےکم کرکے 2 سال کردی گئی ہے قائم مقام صدر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 بھی جاری کیا ہے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹربیونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکیں گے ۔ یہی حکومت ماضی میں بطور اپوزیشن آرڈیننسز کو کس انداز میں تنقید کا نشانہ بناتی تھی اسکی ایک جھلک آپ کے سامنے رکھتے ہیں۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں