ترسیل لاگت میں کمی کے باوجود ڈبے کے دودھ کی قیمت میں اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی اور گزشتہ 7 مہینے سے شرح تبادلہ مستحکم رہنے کے نتیجے میں ترسیل کی لاگت میں تنزلی کے باوجود بڑی کمپنیوں نے ڈبے کے دودھ کی قیمت میں اضافہ کر دیا۔
نجی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فوجی فوڈز لمیٹد نے نورپور کے فی لیٹر دودھ کے ڈبے کی قیمت 280 روپے سے بڑھا کر 300 روپے اور ڈیڑھ لیٹر دودھ کے ڈبے کی قیمت 395 روپے سے بڑھا کر 425 روپے کر دی، فریزلینڈ کمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ کی جانب سے بھی ڈیلرز کو مطلع کیا گیا ہے کہ یکم جون 2024 سے ایک لیٹر دودھ کے ڈبے کی قیمت 280 روپے سے بڑھا کر 295 روپے کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ کیوں نہیں سنایا گیا؟ بیرسٹر گوہر نے اندر کی بات بتا دی
دودھ کی بڑی کمپنیاں کچھ دن کے وقفے کے بعد قیمتوں میں اضافہ کر دیتی ہیں جبکہ قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے کوئی وجہ نہیں بتائی جاتی، کمشنر کراچی کی جانب سے مقرر کردہ کھلے دودھ کی قیمت سرکاری قیمت 200 روپے کے بجائے دکاندار شہر بھر میں دودھ 210 روپے سے 220 روپے فی لیٹر میں فروخت کررہے ہیں اور دکانیں رات 9 بجے بند کرنا شروع کر دی ہیں۔
آل کراچی ملک ریٹیلز اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ترجمان وحید گدی نے بتایا کہ کمشنر کراچی نے دودھ کی ہول سیل قیمت اکتوبر 2023 کے اوائل میں 188 روپے فی لیٹر مقرر کی تھی، خوردہ اور تھوک فروشوں کے درمیان یکم جنوری 2024 کو معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت دودھ سرکاری قیمت پر ملنا تھا، تاہم حال ہی میں ہول سیلرز نے دودھ کی فی لیٹر قیمت بڑھا کر 198 روپے کر دی ہے۔
واضح رہے کہ مئی اور جون کے دوران گرمی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ساتھ لسی، آئس کریم اور قلفی کی کھپت میں اضافے کے سبب دودھ کی طلب میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔