ہیپاٹائٹس بی کیا ہے اور کتنا خطرناک ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ہیپاٹائٹس بی کیا ہے اور کتنا خطرناک ہے ، ماہر امراض جگر و معدہ پروفیسر اسرار الحق طور نے بتادیا۔
مارننگ شو "مارننگ وِد فضا" میں ماہر امراض جگر و معدہ پروفیسر اسرار الحق طور نے کہا کہ کالا یرقان کھانے پینے کی اشیاء سے نہیں بلکہ خون کے ذریعے تیزی سے منتقل ہوتا ہے ، خاص طور پر بیوٹی پارلر ، ہئیر ڈریسر شاپ پر استعمال ہونے والی اشیاء کالے یرقان کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کالے یرقان کی علامات ظاہر ہوں تو فوراً اپنا ٹوتھ برش ، تولیہ، ریزر ، نیل کٹر وغیرہ دوسروں سے علیحدہ کر لیں ، کالا ہرقان خون کے ذریعے پھیلتا ہے ہسپتالوں میں ڈلیوری کے دوران احتیاط نہ کی جائے تو پیدا ہونے والے بچے کو ماں سے منتقل ہو سکتا ہے تاہم پیدائش کے 12 گھنٹے کے اندر بچے کو حفاظتی ٹیکے لگانے سے وہ کالے یرقان کے خطرناک اثرات سے محفوظ ہو سکتا ہے ۔
ڈاکٹر اسرار الحق طور کا کہنا تھا کہ حمل کے دوران ماں کو ہیپاٹائیٹس کےٹیسٹ ضرور کروانے چاہیں تاکہ بروقت تشخیص سے ماں اور بچے دونوں کو محفوظ رکھا جا سکے ، ماہر امراضِ جگر کا کہنا تھا کہ کالا یرقان جنسی عمل کے دوران بھی ہونے کے امکانات ہیں اگر دونوں میں سے کسی میں بھی اس کے جراثیم موجود ہوں ، کالا یرقان بگڑ جائے یا اسکا علاج نہ کیا جائے تو جگر سکڑ جاتا ہے، جس سے خون کی قے، کالے پاخانے ، پیٹ میں پانی آنا ، دماغ کا ماؤف ہونا جیسی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:معدے کی بیماریوں کا بہترین علاج کیا ہے؟
ڈاکتر اسرار الحق نے کہا کہ ہیپاٹائیٹس کی ابتدا مین مریض کو صحت بخش غذا تجویز کی جاتی ہے، انڈا، مجھلی ، گوشت کچھ بھی کھانے سے منع نہیں کیا جاتا ، گنےکے رس کا مولی کے پانی کا یرقان کے علاج سے کوئی تعلق نہیں ہے ، مریض کو متوازن ، سادہ اور صحت بخش غذا ہی دی جائے