(24 نیوز)حکومت نے بچوں کو گھر سے بے دخل کرنے کا حق والدین کو تجویز کرنے اور بچوں کے ساتھ رہنے والے والدین کے حقوق کے تحفظ کیلئے آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان وزارت قانون کی مطابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ایک آرڈیننس جاری کرنے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا جس کے تحت والدین بچوں اور ان کے شریک حیات کو گھر سے بے دخل کر سکیں گے اور ان والدین کے حقوق کا تحفظ ہو سکے گا جو اپنے بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔
وزیر قانون وانصاف نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وفاقی حکومت معاشرے کے کمزور طبقات کی مدد کےلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ، اس تناظر میں ایک آرڈیننس جاری کیا جاسکتا ہے جس میں 3 چیزوں پر توجہ دی جانی چاہیے، اول یہ کہ اگر مکانات بچوں کے زیر ملکیت ہیں تو بچوں کو والدین کو گھروں سے بے دخل کرنے سے روکا جا سکے۔ دوسرا یہ کہ اگر مکانات والدین کی ملکیت ہیں ، والدین کو یہ حق حاصل ہونا چاہئے کہ وہ بچوں اور ان کی شریک حیات کو آسان طریقہ کار، یعنی پولیس / ضلعی انتظامیہ کی مداخلت کے ذریعے 10 دن کے اندر اندر بے دخل کر سکیں ۔ اور تیسرا یہ کہ اگر مکانات والدین یا دادا کے فنڈ سے تعمیر کئے گئے تھے اور بچوں کے نام تھے تو والدین کو ان کی زندگی کچھ سہولت فراہم کی جا سکے۔
ڈاکٹر فروغ نسیم نے یہ تجویز پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم کو یہ بھی بتایا کہ اگر اس طرح کا آرڈیننس نافذ کیا گیا تو اس سے صدر پاکستان، وزیر اعظم ،وزیر قانون ، پوری کابینہ کو تمام والدین کی دعائیں ملیں گی۔ وزیر اعظم نے اس تجویز کی منظوری دے دی اور وزیر قانون سے کہا کہ وہ فوری طور پر آرڈیننس کا مسودہ تیار کریں۔
وفاقی حکومت کاوالدین کے حقوق کے تحفظ کیلئے آرڈیننس لانے کافیصلہ
Nov 29, 2020 | 00:25:AM