خود غرض اور بزدل آدمی کبھی لیڈرنہیں بن سکتا۔ وزیر اعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب لیڈر ملک کا پیسہ چوری کرتا ہے تو اس پر اللہ کا عذاب آتا ہے، خود غرض اور بزدل آدمی کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔ جب کرپشن کو برائی نہ سمجھا جائے تو معاشرے میں محنت کون کرے گا؟، بدقسمتی سے پاکستان میں چوروں کو برا نہیں سمجھا جاتا۔
پیر کو یہاںجہلم میں القادر یونی ورسٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاست میں جتنے لوگ پہلے آئے انہیں کوئی نہیں جانتا تھا، مجھے لوگ سیاست میں آنے سے پہلے سے جانتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے کلونیل ازم کی وجہ سے مسلمان دنیا میں ذہنی غلام ہیں، ہمارے نظامِ تعلیم میں فرق ہماری ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا۔انہوں نے کہا کہ عظیم قوم بننے کے لئے عظیم کردار چاہئے، سچا اور انصاف کرنے والا ہی بڑا لیڈر بن سکتا ہے، ایماندار شخص بہت سی پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا لاہورکانفرنس میں سپریم کورٹ کے ججز بلائے گئے، مہمان خصوصی وہ آدمی تھا جس کو اسی عدالت نے سزادی اور وہ سزا یافتہ مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ دنیا کے عظیم لیڈ ر تھے، بحیثیت تاریخ کا طالب علم میں اس نتیجے پر پہنچا کہ رسول اللہ کی سیرت پر چلنے میں کامیابی ہے، جو لوگ رسول اللہ کی راہ پر چلتے ہیں وہی آگے جاتے ہیں،اللہ نے مجھے شہرت ،پیسہ اور سب کچھ دیا،میں سیاست میں تبدیلی لانے کےلئے آیا، خواہش تھی ملک میں سیرت اتھارٹی قائم کریں، ریسرچ سے ہی جامعات بنتی ہیں، ریسرچ ہوئی ہی نہیں کہ دنیا کی امامت کس نے اور کس طرح کی۔وزیراعظم نے کہا کہ سائنس اوراسلام میں لڑائی نہیں تھی لیکن نظریات میں فرق تھا، ملک میں سب سے بڑا مسئلہ مغربی ثقافت کا عام ہونا ہے، مغربی ثقافت روحانی طور پر زوال پذیر ہے، مغرب میں چرچز بند ہورہے ہیں، نوجوانوں کی رہنمائی نہیں کی جارہی، مغرب میں 40 سال پہلے خاندانی نظام کدھر تھا اور ہمار ے ممالک پر کیا اثرات مرتب ہوئے، مغرب سے کسی بھی وقت توہین مذہب کے واقعات سامنے آنے کاخدشہ ہے، دنیا میں اسلام کے خلاف جو بھی عمل ہوتا ہے تو سب سے زیادہ ردعمل پاکستان سے آتا ہے، خواہش ہے قانونی اور مذہبی نکتہ نظر سے ہم بہترین جواب دیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو ہر دور میں چیلنجز سے نمٹتے دیکھا، پاکستان کو اوپر جاتے اور نیچے آتے بھی دیکھا، موبائل فون انقلاب ضرور لایا لیکن اخلاقی طور پر نوجوانواں کو کمزور کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے، بچوں اور نوجوانوں کی سرگرمیوں کی نگرانی لازمی ہے، بچوں اور نوجوانوں کو بہترین سرگرمیوں کے لیے چوائس دیا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں چوری کرنے والا لیڈر شپ نہیں کرسکتا کیوں کہ وہ معاشرے کونقصان پہنچاتا ہے، خود غرض آدمی کبھی قائد نہیں بن سکتا کیوں کہ وہ اپنی ذات سے اوپر سوچتا ہے، اور بزدل انسان لیڈر شپ کر ہی نہیں سکتا، مغرب آج سیرت پرریسرچ کررہاہے کیونکہ وہاں فتویٰ لگ جانے کا ڈر نہیں، مدینہ کی ریاست میں لیڈروں کی بارش تھی کیونکہ وہ بلا خوف سرگرم تھے، ترقی کے لئے ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا، مدینہ کی ریاست میں خوف خدا لوگوں کے دلوں میں زندہ تھا، کسی ملک پر کرپٹ لیڈر سے بڑا اور کوئی عذاب نہیں ہوسکتا، لیڈر کبھی ایسا نہیں کرتا کہ اپنے رشتہ داروں کو اہم عہدوں پر لے آئے۔انہوںنے کہاکہ ہمارا تعلیمی نظام ہی ہماری کامیابی میں آڑ آگیا، تعلیمی نظام تقسیم ہوا اور مسائل نے جنم لیا، تعلیمی نظام میں یکسانیت ضروری ہے، یکساں نظام تعلیم سے غریب کو فائدہ ہوگا۔
عمران خان نے کہاپاکستان کو ہر دور میں چیلنجز سے نمٹتے دیکھا، پاکستان کو اوپر جاتے اور نیچے آتے بھی دیکھا، موبائل فون انقلاب ضرور لایا مگر اخلاقی طور پر نوجوانواں کو کمزور کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے، بچوں اور نوجوانوں کی سرگرمیوں کی نگرانی لازمی ہے، بچوں اور نوجوانوں کو بہترین سرگرمیوں کےلئے چوائس دیا جائے،مغرب سے کسی بھی وقت توہین مذہب کے واقعات سامنے آنے کاخدشہ ہے، دنیا میں اسلام کے خلاف جو بھی عمل ہوتا ہے تو سب سے زیادہ ردعمل پاکستان سے آتا ہے، خواہش ہے قانونی اور مذہبی نکتہ نظر سے ہم بہترین جواب دیں۔
وزیر اعظم نے یونیورسٹی کے مختلف شعبے دیکھے اور پودا بھی لگایا۔
یہ بھی پڑھیں۔الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم