(24نیوز)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ لانے کے بجائے عمران نیازی استعفا دیں، حکومت کی اتحادی جماعتوں کو قومی مفاد میں منی بجٹ کے خلاف کھڑا ہوناچاہئے ،منی بجٹ منظور ہونے کا مطلب پاکستان اور عوام کے مستقبل پر غلامی کی مہر لگانا ہے
اپنے بیان میں انہوں نے کہاآئی ایم ایف کی شرائط پر ایک اور منی بجٹ نے قوم سے کہی میری ایک اور بات سچ اور حکومت پھر جھوٹی ثابت ہوگئی ،قوم اور پارلیمنٹ سے جھوٹ بولا گیا کہ قوم کے مفادات کے تحفظ میں حکومت نے مجرمانہ کردار ادا کیا ہے ،آئی ایم ایف کی شرائط پر منی بجٹ لانے کی اطلاع پاکستان کی قومی سلامتی کے لئے خطرے کی گھنٹیاں ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں۔خود غرض اور بزدل آدمی کبھی لیڈرنہیں بن سکتا۔ وزیر اعظم
انہوں نے کہا کہ باربار خبردار کرچکا ہوں کہ یہ حکومت پاکستان کی معاشی خودمختاری کے خلاف سازش ثابت ہوئی ہے ،منی بجٹ کے ساتھ اسٹیٹ بینک اور جی ایس ٹی سے متعلق قانون سازی پاکستان کو آئی ایم ایف کا معاشی غلام اور گورنر اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کا وائسرائے بنا دے گی، آئی ایم ایف کی موجودہ شرائط کے نتیجے میں پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور مستقبل میں حکومتی نظام مفلوج ہو جانے کے سنگین خطرات اور خدشات ہیں ،متحدہ اپوزیشن سے مل کر پاکستان اور عوام دشمن حکومتی منی بجٹ اور قانون سازی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، حکومت کا راستہ روکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ منی بجٹ مہنگائی سے بدحال قوم کے لئے موت کا پروانہ ہے ں،مزید پٹرول بجلی گیس مہنگی ہو گی، قوم کا زندگی گزارنا مزید ناممکن ہوگا، غربت ظلم کی حدیں عبور کر چکی ہے ،ٹیکس میں اضافہ سے کاروبار مزید ختم، معیشت کا حجم مزید سکڑ جائے گا، لاکھوں مزید بےروزگار ہوں گے ،مہنگائی کی قیامت صغریٰ برپا ہوچکی ہے ، ظالم حکومت سے نجات ہی قوم کے لئے راہ نجات ہے ،قومی بجٹ عوام کے ساتھ سنگین دھوکہ اور فریب تھا۔
ادھرپاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نیئربخاری نے ارباب عالمگیر کی رہائش گاہ پرمنعقدہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ عمران خان حکومت گرانے کے لئے تمام آئینی وقانونی راستے اپنانے کے لئے تیارہیں، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف قدم بڑھائیں توعمران حکومت گرجائے گی،پیپلزپارٹی کا مقابلہ کوئی پارٹی نہیں کرسکتی، عمران حکومت یوٹرن ماسٹر ہے جس کامطلب وعدہ خلافی اورگناہ ہے،سندھ میں ایم کیو ایم نے غیرقانونی تعمیرات کیں، ریگولر کرنے کی اجازت دی جائے، سندھ میں نسلہ ٹاورجیسی کارروائیوں سے ہزاروں لوگ بے روزگارہوجائیں گے، سپریم کورٹ ایسی عمارات کو ریگولرائز کرنے کے لئے کمیشن بنائے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی منگل کو54 واں یوم تاسیس منارہی ہے، پیپلزپارٹی کی بنیاد عوام کودرپیش مسائل کے حل کے لیے رکھی گئی، بلاول بھٹو نے تمام صوبوں میں یوم تاسیس منانے کافیصلہ کیاہے۔ان کا کہنا تھا کہ پشاورکی انتظامیہ نے وزیر اعلی کو جلسے کی اجازت دے دی لیکن ہمیں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انتظامی افسر ریاست کے ملازم ہیں پی ٹی آئی کے نہیں، یہ انتخابی جلسہ نہیں بلکہ یوم تاسیس کاجلسہ ہے۔نیئربخاری نے کہا کہ ملک کوجن مسائل کاسامنا 1967 میں تھا آج بھی صورت حال ویسی ہی ہے، ہم اقتدار میں آئیں گے تو نوکریاں دیں گے، پی ڈی ایم تو ہم نے بنائی، ہم نے اسے نہیں چھوڑا، پی ڈی ایم اب پیپلزپارٹی اوراے این پی کے بغیر پی ڈی ایم نہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے موقف کی وجہ سےاپوزیشن کوکامیابیاں ملیں اور یہ ہمارے ایجنڈے پرعمل کریں تو سب کوفائدہ ہوگا، ہم عمران حکومت کوہٹانےکے لیے سب آئینی وقانونی راستے اپنانے کے لیے تیارہے۔ اپوزیشن لیڈرآگے بڑھے تو عمران حکومت ختم کی جاسکتی ہے، پیپلزپارٹی کا مقابلہ کوئی پارٹی نہیں کرسکتی، عمران حکومت یوٹرن ماسٹر ہے جس کامطلب وعدہ خلافی اورگناہ ہے۔اس موقع پر سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہاکہ پشاورمیں بی آرٹی چل رہی ہے تاہم ٹریفک جام ہے، کراچی پختونوں کاشہرہے، اس میں بسنے والوں کے لیے کام کررہے ہیں، کراچی دنیا کاچھٹا بڑا ملک ہے جس میں مسائل توہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔تحریک لبیک کا مارچ۔۔حکومت پھر مشکل میں آ گئی