(ویب ڈیسک) جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی۔ پاک فوج کے سبکدوش ہونے والے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج کی کمان نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے حوالے کی۔ تقریب میں اعلٰی سول و فوجی حکام شریک ہوئے۔
پاک فوج میں جب کمان تبدیلی کی تقریب کا آغاز ہوا تو ریٹائر ہونے والے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ اور نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سب سے پہلے یادگار شہدا پر حاضری دی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کی آمد پر یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس کے بعد پاک فوج کے بینڈز نے قومی ترانے اور ملی نغموں کی دھنیں پیش کیں اور قومی پرچم کو سلامی دی گئی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ
مہمان خصوصی جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج میں کمانڈ تبدیلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر گزار ہوں کہ عظیم فوج کی خدمت کا موقع دیا، جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف کے عہدے پر پروموٹ ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، مجھے امید ہے کہ جنرل عاصم کی تعیناتی بہت مثبت ثابت ہوگی، جنرل عاصم منیر کے لیے دعا گو ہوں، جنرل عاصم منیر کی قیادت میں فوج مزید کامیابیاں حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس عظیم فوج نے میرے ہرحکم پر لبیک کہا، کم وسائل کے باجود پاک فوج ملکی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے، پاک فوج ملک کے چپے چپے کی حفاظت کی ضامن ہے، فوج کی کامیابی پر مجھے خوشی ہوگی۔
نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کون ہیں؟
راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن آباد سے تعلق رکھنے والے جنرل عاصم منیر پاکستان کی فوج کے اُن افسران میں سے ہیں جو آفیسر ٹریننگ سکول (او ٹی ایس) کے ذریعے آرمی آفیسر بنے۔ ان کا تعلق منگلا کے سترھویں او ٹی ایس کورس سے ہے۔
جنرل عاصم منیر ایک لائق طالب علم تھے اور جب وہ 1974 میں میرے والد صاحب کے مدرسے میں قرآن مجید حفظ کرنے آئے تو انہوں نے صرف دو سال کے اندر قرآن حفظ کرکے اپنی ذہانت ثابت کر دی تھی۔‘
جنرل عاصم منیر کے والد سید سرور منیر راولپنڈی کے علاقے لال کڑتی کے سکول میں پرنسپل تھے۔ انہوں نے اپنے محلے میں مسجد بنوائی جہاں حافظ خلیل قران پڑھانے جایا کرتے تھے۔
اہلِ محلّہ کے مطابق جنرل عاصم منیر کا خاندان ’حفّاظ کا خاندان‘ مشہور تھا۔ ان کے دونوں بھائی قاسم منیر اور ہاشم منیر بھی حافظِ قران ہیں۔‘
جنرل عاصم منیر کو فرنٹیر فورس ریجمنٹ کی 23 ویں بٹالین میں کمیشن ملا تھا۔ وہ اپنی ترقی اور موجودہ تعیناتی سے قبل ایک تھری سٹار جنرل کے طور پر کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر جی ایچ کیو میں تعینات تھے۔
انہیں ستمبر 2018 میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی تاہم انہوں نے 27 نومبر 2018 کو پاکستان کی انٹیلی جینس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر چارج سنبھالا تھا۔
ان کا آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر دور تاریخ میں مختصر ترین سمجھا جاتا ہے اور صرف نو ماہ بعد ہی انہیں اچانک 2019 میں کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل وہ ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس اور فورس کمانڈر نادرن ایریاز کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بطور لیفٹیننٹ کرنل کے طور پر سعودی عرب میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
پاکستان کی عسکری تاریخ میں جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو دو انٹیلی جنس ایجنسیوں (آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس) کی سربراہی کر چکے ہیں۔ مزید یہ کہ وہ پہلے کوارٹر ماسٹر جنرل ہوں گے جنہیں آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔