(ویب ڈیسک) چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق اور بیلٹ اینڈ روڈ انڈسٹڑیل پروموشن ایسوسی ایشن(زیڈ بی آر اے) کے صدر ژانگ شیاڈونگ نے سنٹر کا افتتاح کیا جبکہ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے) نے عملی طور پر پاکستان سے شمولیت اختیار کی۔
تفصیلات کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انڈسٹڑیل پروموشن ایسوسی ایشن اور اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کا مشترکہ منصوبہ، چین اور پاکستان کے درمیان ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا تاکہ چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو پاکستان میں خصوصی ٹیکنالوجی زونز میں کاروبار کرنے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون میں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا؛ پاکستان کے ریگولیٹری لینڈ اسکیپ کے حوالے سے چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی مدد کرنا؛ اور دونوں ممالک کے نوجوانوں کے درمیان پل کا کام کر رہے ہیں۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر معین الحق نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) سمیت دوطرفہ اقتصادی اور ترقیاتی ایجنڈے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے قابل رسائی، سستی، قابل بھروسہ اور اعلیٰ معیار کی خدمات کی دستیابی کو یقینی بنا کر بنیادی ڈھانچے اور فریم ورک کے ساتھ ڈیجیٹل ایکو سسٹم بنانے کے حکومت کے وژن کے بارے میں بتایا۔ بنیادی مقصد شہریوں کے معیار زندگی اور ان کی معاشی بہبود کو بہتر بنانا ہے۔ اس سلسلے میں، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستانی نوجوان جو کل آبادی کا 60 فیصد ہیں، جو ہنر مند، کمپیوٹر خواندہ اور ٹیک سیوی ہیں، دوطرفہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
دیگر مقررین میں بین الاقوامی تعاون کے ڈائریکٹر، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن (این ڈی آر سی) کے ڈائریکٹر لیو جیانکسنگ، بیلٹ اینڈ روڈ انڈسٹڑیل پروموشن ایسوسی ایشن(زیڈ بی آر اے) کے صدر ژانگ شیاڈونگ؛ حمزہ سعید، ڈائریکٹر اسٹریٹجک پلاننگ، STZA؛ اور یانگ ڈونگری، چائنا سینٹر فار انفارمیشن انڈسٹری ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر، وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل تھے۔ اپنے تبصروں کے دوران مقررین نے پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ معیار کے ترقیاتی تعاون کے مختلف پہلوؤں اور اس ترقیاتی ایجنڈے کو مزید مضبوط بنانے میں آئی ٹی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے نئے افتتاحی مرکز کے مؤثر کام کو مزید بڑھانے کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں۔
شرکاء میں این ڈی آر سی، بیجنگ میونسپل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن، بیجنگ انویسٹمنٹ پروموشن سینٹر، بیجنگ میونسپل فارن افیئر آفس وغیرہ کے ساتھ ساتھ چین اور پاکستان کے مختلف صوبوں میں کاروباری اداروں اور ترقیاتی زونز کے نمائندے بھی شامل تھے۔ 3,600 سے زیادہ لوگوں نے مختلف لائیو سٹریمنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے ایونٹ کو دیکھا۔