(ویب ڈیسک )ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کرنے کے ایک ماہ بعد ایلون مسک کمپنی کے بیشتر ملازمین کو فارغ اور پابندی کے شکار اکاؤنٹس کو بحال کرچکے ہیں۔اب وہ آئی فونز تیار کرنے والی کمپنی ایپل کے خلاف جنگ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی نے 28 نومبر کو ٹوئٹس میں ایپل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسمارٹ فون کمپنی نے ٹوئٹر کے لیے اپنے اشتہارات ختم کردیے ہیں اور سوشل نیٹ ورک کو ایپ اسٹور سے باہر نکالنے کی دھمکی دی ہے۔
انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایپل کو آزادی رائے سے نفرت ہے جبکہ ایپ اسٹور فیس پر بھی تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ ایپل کی جانب سے ٹوئٹر کو ایپ اسٹور سے ہٹانے کی دھمکی کی وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔
ایپل کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔البتہ کمپنی ذرائع نے تصدیق کی کہ ایپل نے ٹوئٹر کو دیے جانے والے اشتہارات روک لیے ہیں۔
ایلون مسک نے ایک میم بھی ٹوئٹ کی جس میں عندیہ دیا گیا تھا کہ وہ ایپ اسٹور کے 30 فیصد کمیشن کی بجائے جنگ کو ترجیح دیں گے۔ایپل کی جانب سے اشتہارات کے لیے ٹوئٹر پر زیادہ انحصار کیا جاتا ہے کیونکہ یہ کمپنی فیس بک کو اشتہارات نہیں دیتی۔
ٹوئٹر کی ملکیت ایلون مسک کے جانے کے بعد سے متعدد کمپنیوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اشتہارات کو روک دیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایلون مسک نے ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ اگر ٹوئٹر کو ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز سے ہٹایا گیا تو وہ ایک متبادل اسمارٹ فون کو تیار کرسکتے ہیں۔