(24نیوز )لاہور ہائی کورٹ نے سموگ تدارک کیس میں تعمیرات پر پابندی برقرار رکھنے اور سکولوں اور دفاتر کے لیے ورک فرام ہوم پالیسی بنانے کے احکامات جاری کردیئے۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جب تک ڈپٹی کمشنرز کے تبادلے نہیں کریں گے معاملات درست نہیں ہوں گے۔لاہور ہائی کورٹ میں سموگ تدارک کیس کی سماعت ہوئی، ممبر کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ٹاؤن شپ میں الیکٹرک بسوں کے ڈپو بنانے کے لیے درخت کاٹے گئے ہیں، اطلاعات ہیں یہ تمام درخت کاٹ کر ٹمبر مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ تحقیقات ہونی چاہیے کہ کاٹے گئے درخت کہاں جاتے ہیں، اگر درخت کاٹنے کی بات درست ہوئی تو ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا، عدالت نے اس سلسلے میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ پنجاب کو طلب کر لیا۔
دوسری جانب لاہور میں جمعہ، ہفتہ، اور اتوار کے لیے ہر قسم کے ہیوی ٹرانسپورٹ کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔پابندی کے تحت کسی بھی قسم کے ہیوی ٹریفک، بشمول لوڈر اور ٹریکٹر ٹرالی، کو شہر میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔پابندی کو یقینی بنانے کے لیے ڈی ایس پیز کی نگرانی میں شہر کے 12 داخلی و خارجی راستوں پر نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور عمارہ اطہر کے مطابق، ہیوی ٹریفک، خستہ حال، اور انتہائی خطرناک حد تک کالا دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو شہر میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔