(ارشاد قریشی)بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے کہاکہ ملک میں روزانہ ایک نیا طریقہ واردات ایشو کیا جا رہا ہے،موجودہ حکمران خبردار رہیں یہی طریقہ واردات انکے خلاف بھی استعمال ہوگا،جیل میں بیٹھے شخص سے اتنا خوف ہے کہ اس تک وکلا فیملی کو رسائی نہیں دی جا رہی،ہم آئین اور قانون کے مطابق ہر قدم لیں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چودھری نے کہاکہ جیل انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن دکھایاجسکے مطابق بانی پی ٹی آئی کی کسٹڈی پولیس کے پاس ہے،مقدمہ کے تفتیشی افسرراشد کیانی سے رابطہ کیا وہ ملاقات سے کترا رہے ہیں،وکیل بانی پی ٹی آئی کاکہناتھا کہ ملزم کا آئینی حق ہے وہ اپنے وکلا سے مل سکتا ہے،ملزم نے جسمانی ریمانڈ کے خلاف ہائیکورٹ میں نگرانی بھی دائر کرنی ہے،جیل انتظامیہ اور پولیس معاملہ ایک دوسرے پر پھینک کر پنگ پونگ کھیل رہے ہیں،جیل انتظامیہ معاملہ پر تعاون کو تیار نہیں، تفتیشی افسر غائب ہو گیا ہے۔
ان کاکہناتھا کہ ہم ملاقات نہ کرانے کے معاملہ پر صبح ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے،پہلے بھی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے غیر انسانی سلوک کیا گیا ،26نومبر کو بھی بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ 36گھنٹوں سے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے،ہم بہت زیادہ فکر مند ہیں کہ کیا دوبارہ انکے ساتھ وہی سلوک تو نہیں ہو رہا،اگر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ دوبارہ غیر انسانی سلوک کیا گیا تو پنجاب حکومت اور پولیس ذمہ دارہوگی،کیونکہ ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہونے دی جا رہی مجھے یقین ہے کہ ان سے غیر مناسب سلوک کیا جا رہا ہے، بہتر ہے ہماری ملاقات بانی پی ٹی آئی سے کروا دی جائے تاکہ ہمیں پتہ چلے کہ ان سے کیسا سلوک کی جا رہا ہے۔
فیصل چودھری نے کہاکہ ہم نے بانی پی ٹی آئی سے مقدمات بارے رائے لینی ہے تاکہ قانونی کارروائی کو آگے بڑھایا جا سکے،ان کاکہناتھا کہ جب کوئی بڑاواقعہ ہوتا تو بانی پی ٹی ائی سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی جاتی ہے،بانی پی ٹی ائی پر 2سو مقدمات میں ایما کا الزام ہے،ریمانڈ میں پولیس نے تفتیش کرنا ہوتی ہے،کسی کو قید تنہائی میں تو نہیں پھینکا جاسکتا،مجھے اس جسمانی ریمانڈ کی قانونی طور پر سمجھ نہیں آئی کہ کیوں دیا گیا۔
وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ ملک میں روزانہ ایک نیا طریقہ واردات ایشو کیا جا رہا ہے،موجودہ حکمران خبردار رہیں یہی طریقہ واردات انکے خلاف بھی استعمال ہوگا،کسی کو بھی موقع ملا تو یہ اسی طرح ٹریٹ ہو گا اور انکی چیخیں آسمان تک سنائی دیں گی،بانی پی ٹی آئی ملک کا سب سے مقبول لیڈر اورسب بڑی پارٹی کا سربراہ ہے،بانی پی ٹی آئی کے لوگوں کے ساتھ جلیانوالہ باغ کی طرح فائر مارے گئے۔ان کاکہناتھا کہ جیل میں بیٹھے شخص سے اتنا خوف ہے کہ اس تک وکلا فیملی کو رسائی نہیں دی جا رہی،ہم آئین اور قانون کے مطابق ہر قدم لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:نیلم منیرشادی کے بندھن میں بندھنے کوتیار،دولہاکون؟