(24نیوز) پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کر تے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے بیان جاری کیا کہ پاکستان کشمیر میں یوم سیاہ کے موقع پر ایک تقریب میں بھارتی وزیر دفاع کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور بے جا ریمارکس کو مسترد کرتا ہے۔ بھارتی وزیر دفاع کا یہ کہنا تھا کہ ہم کشمیر میں ترقیاتی کام شروع کر دیا ہے جو گلگت بلتستان تک پہنچنے تک نہیں رکے گا،انتہائی مضحکہ خیز اور اشتعال انگیز ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر دفاع کے پر فریب ریمارکس مضحکہ خیز اور پاکستان دشمنی کے عکاس ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ترقیاتی کام کا مژدہ محض ایک چشم کشا اور تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی ایک شوقیہ کوشش ہے۔
ان کہنا تھا کہ حکومت ہند کو یاد دلایا جاتا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں زمینی حقائق مختلف ہیں، آزاد جموں و کشمیر دنیا کے لیے آزاد، کھلا اور قابل رسائی خطہ ہے۔ جبکہ بھارت نے گزشتہ 75 سالوں سے جموں کشمیر پر زبردستی قبضہ قائم کیا ہوا ہے اور اسے ایک وسیع جیل بنا رکھا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کے بجائے توسیع پسندانہ مقاصد کے لیے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی 9 لاکھ سے زائد قابض افواج معصوم کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہی ہیں جن میں ماورائے عدالت قتل ، حراست میں ہلاکتیں، تشدد اور من مانی نظربندیاں شامل ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ معصوم بچوں سمیت لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے اور گھروں کو مسمار کر کے اجتماعی سزائیں دینے کے واقعات بھی اکثر ہوتے رہتے ہیں اور 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے اب تک بھارتی قابض افواج نے 690 سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور چوتھے جنیوا کنونشن کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے، بھارت مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بھارت کو ایک یاد دہانی کی ضرورت ہے کہ جموں و کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں کشمیر میں قابض قوت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں کشمیر پر ہندوستان کے بیانیے اور دعوے تاریخی حقائق اور اس کی قانونی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے ، بی جے پی قیادت کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ جھوٹے دعوے کرنے سے باز رہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے مسلسل بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں کشمیر کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو جموں کشمیر کی آبادی کو تبدیل کرنے کی اس کی مذموم منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ معصوم کشمیریوں پر اس کے وحشیانہ جبر کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے ،تاہم جموں و کشمیر کے تنازعہ کا واحد حل اس بات کو یقینی بنانے میں مضمر ہے کہ کشمیری اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے اپنے حق خودارادیت کا استعمال کر سکیں
کشمیری عوام کو یہ حق اقوام متحدہ کی قراردادوں میں دیا گیا ہے۔