(24 نیوز) مسلم لیگ نون کے اراکین اسمبلی پر پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پابندی کے خلاف درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 31 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی نے غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر اسمبلی رکنیت معطل کی، سیاسی بنیادوں پر درخواست گزاران کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اراکین اسمبلی کی معطلی اسمبلی رولز کی بھی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہنگامہ کرنے والوں میں پی ٹی آئی کے دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود تھے لیکن ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی، مسلم لیگ نون کے اراکین اسمبلی پر یک طرفہ الزام لگا کارروائی کی گئی ہے، مسلم لیگ نون کے اراکین اسمبلی کی رکنیت معطلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
سمیع اللہ خان، عظمی زاہد بخاری سمیت 10 ایم پیز نے پنجاب اسمبلی میں داخلے پر پابندی کو چیلنج کر رکھا ہے۔ درخواست میں عدالت سے پنجاب اسمبلی میں داخلے پر پابندی کے حکم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں سپیکر پنجاب اسمبلی، سیکرٹری اسمبلی اور سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست دائر کرنے والوں میں ایم پی اے ذیشان رفیق، ریحالہ نعیم، رانا محمد افضل چودھری، عادل بخش چٹھہ، ایم پی اے راحت افضاء، ربعیہ نسیم، میاں عبدالروف اور کنول پرویز چوہدری شامل ہیں۔