(24نیوز)اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کے مطابق سیکرٹری سروسز پنجاب کی جانب سے سی سی پی او لاہورکے تبادلے کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کو جوابی خط موصول نہیں ہوا تاہم ممکن ہے سیکرٹری سروسز پنجاب کا خط31 اکتوبر بروز سوموار موصول ہو۔جوابی خط موصول ہونے پر قواعد وضوابط کے مطابق اقدام ہو گا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کے مطابق سی سی پی او لاہور کا تبادلہ 20ستمبر کو کیا گیا تھا اور ان کو فوری طور پر اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ جبکہ 20 ستمبر سے تاحال پنجاب حکومت مسلسل غلام محمود ڈوگر کو ریلیو کرنے سے انکار کر رہی ہے تاہم 27 اکتوبر کو غلام محمود ڈوگر کو براہِ راست بذریعہ مراسلہ فوری طور پر اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے اور انھیں 3 روزہ مہلت دی گئی ہے جو سوموار 31 اکتوبر کو اختتام پزیر ہو گی۔ ذرائع کے مطابق انضباطی کارروائی کا آغاز شوکاز نوٹس جاری کرنے سے کیا جائے گا اور انضباطی کارروائی سول سرونٹس ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 کے تحت ہو گی۔
ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈوژن کا کہنا ہے کہ غلام محمود ڈوگر کے خلاف کارروائی کی منظوری کیلئے مجاز اتھارٹی وزیراعظم ہیں اور وزیراعظم کی منظوری کے بعد غلام محمود ڈوگر کے خلاف کارروائی ہو سکے گی۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سی سی پی او لاہور کے تبادلے کے حوالے سے جوابی خط موصول ہونے پر قواعد وضوابط کے مطابق کارروائی کرے گی
Oct 29, 2022 | 20:58:PM