(24 نیوز)تحریک انصاف کی سیاسی لیڈر شپ میں تقسیم تو پہلے ہی موجود تھی لیکن پھر اِس کے بعد تحریک انصاف کی قانونی ٹیم بھی آپس میں اُلجھتی ہوئی نظر آئی ۔ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر قانونی ٹیم کا ہی آپس میں اتفاق رائے نہیں ہوگا تو بانی پی ٹی آئی کی جیل سے رہائی کیسے عمل میں لائی جائے گی؟اب حال ہی میں ایڈوکیٹ فیصل چودہری اور بیرسٹر سلمان اکرم راجہ میں کشیدگی کا ماحول اُس وقت نظر آیا۔جب بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولیات کی فراہمی کے لیے ایڈووکیٹ فیصل چوہدری کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نےکہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے فیصل چوہدری کی درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُنہوں نے یہ درخواست ہماری لیگل ٹیم کی ہدایات کے برعکس بانی پی ٹی آئی کا پرانا وکالت نامہ استعمال کرتے ہوئے خود سے دائر کی۔ لیکن فیصل چوہدری نے دعویٰ کیا کہ یہ درخواست چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کی رضامندی سے دائر کی گئی تھی۔پھر اِس کے بعد یہ اطلاعات سامنےآئی کہ فیصل چوہدری کو پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم سے باہر کردیا گیا ہے ۔ پارٹی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے اُنہیں بانی پی ٹی آئی سے متعلق تمام مقدمات سے بھی علیحدہ کردیا تھا جبکہ اُنہیں پی ٹی آئی کے وکلا کے واٹس ایپ گروپس سے بھی ہٹا دیا گیا ہے،بہرحال آج بانی پی ٹی آئی نے ملاقات کے دوران بیرسٹر سلمان اکرم راجا اور ایڈووکیٹ فیصل چوہدری کے درمیان صلح کرا دی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصل چوہدری کو دوبارہ بانی پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے، فیصل چوہدری اور سلمان اکرم راجا کے درمیان صلح صفائی کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر بھی موجود تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کمرہ عدالت میں دیر تک فیصل چوہدری سے بغل گیر رہے اور سرگوشیاں کرتے رہے، جبکہ بانی پی ٹی آئی نے فیصل چوہدری کو پارٹی پالیسی کے مطابق چلنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کے ذریعے فواد چوہدری کو بھی پیغام بھجوایا کہ فواد چوہدری سے کہیں لیڈرشپ اور پارٹی کے خلاف بیان بازی سے باز رہیں۔اب ایک طرف پی ٹی آئی کی سیاسی اور قانونی ٹیم آپس میں اُلجھ رہی ہے جبکہ دوسری جانب تحریک انصاف کی حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان مخصوص نشستوں کو لے کر تناؤ کی کیفیت برقرار ہے ۔تحریک انصاف نے سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کیخلاف ریفرنس کی پیروی کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے۔اور آج پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کیخلاف مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل در آمد نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔توہین عدالت کی درخواست سلمان اکرم راجہ نے دائر کی۔سلمان اکرم راجا کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں الیکشن کمیشن کے اراکین کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کو فوری فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا جائے اورکمیشن ممبران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔اب پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کیخلاف محاذ کھول دیا ہے۔آج بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے اڈیالہ جیل سے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم ٹکراؤ نہیں چاہتے لیکن اگر آئین اور قانون کے راستے کو روکا گیا تو پھر ٹکراؤ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں