(24 نیوز)پی سی بی قومی ٹیم کی کارکردگی کی بہتری کیلئے مثبت اقدامات کر رہا ہے۔اور اِن مثبت اقدامات کا نتیجہ ہے کہ پاکستان ایک عرصے کے بعد انگلینڈ کو ہوم گراؤنڈ میں ٹیسٹ سیریز ہرانے میں کامیاب رہا۔
اب پاکستان نے آسٹریلیا کا دورہ کرنا ہے ۔ جہاں پاکستان کو وائٹ بال کرکٹ کھیلنی ہے پاکستان نےآسٹریلیا کے ساتھ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز کھیلنی ہے جس کی وجہ سے ٹیم میں تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے عاقب جاوید کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رضوان کو ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کا کپتان مقرر کیا ہے جبکہ سلمان علی آغا کو نائب کپتان بنانے کا اعلان کیا۔اِس کے ساتھ ساتھ ہی پی سی بی کی جانب سے 25 قومی کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کی گئی جس میں عماد وسیم ،سرفراز احمد ،امام الحق،افتخارفخر سمیت پاکستان کرکٹ ٹیم کے اہم کھلاڑی شامل نہیں کیے گئے۔چئیرمین پی سی بی کے مطابق فخر زمان کو ٹیم سے باہر کرنے کی ایک وجہ اُن کا فٹنس ٹیسٹ پاس نہ کرنا ہے،یعنی پی سی بی نے یہ طے کرلیا ہے کہ جو کھلاڑی میرٹ اور ڈسپلن میں پورا نہیں اُتریں گے اُنہیں ڈراپ کردیا جائے گا۔دوسری جانب پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ، دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے سکواڈ پر گیری کرسٹن اور موجودہ سلیکشن کمیٹی ایک پیج پرنہیں تھے۔پی سی بی کے مطابق گیری کرسٹن کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اب جیسن گلیسپی کو دورہ آسٹریلیا کے لیے وائٹ بال کرکٹ ٹیم کاہیڈکوچ مقرر کردیا گیا ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہےکہ آسٹریلیا سیریز میں عبوری ہیڈ کوچ کے لیے جیسن گلیسپی پہلی چوائس ہیں،گلیسپی کو آسٹریلیاکے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچزکی اضافی ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے۔اس کے علاوہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ ثقلین مشتاق بھی وائٹ بال کوچ کے مضبوط امیدوار ہیں، کپتان محمد رضوان نے ثقلین مشتاق کے حق میں اپنی رائے دی ہے۔اب توقع تو یہی کی جاسکتی ہیں کہ یہ تبدیلیاں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر مثبت اثر ڈالیں گی اور قومی ٹیم اپنی جیت کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں بھی فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا۔