(ویب ڈیسک) مطالبات کے حق میں کسان اتحاد کا دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے۔ کسانوں نے ڈی چوک جانے کا اعلان کر دیا جبکہ پولیس نے کسانوں کو ڈی چوک جانے سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بلاول بھٹو نے الیکشن کا مطالبہ سیلاب زدگان کی زندگیوں سے کھیلنے کے مترادف قرار دے دیا
تفصیلات کے مطابق کسانوں کا مطالبات کے حق میں دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے، مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ کسان اتحاد کے رہنما خالد باٹھ کا کہنا ہے کہ کسانوں کی بات نہیں سنی جا رہی، ہم انتظامیہ کے ساتھ ٹکراؤ نہیں چاہتے، ہم چاہتے ہیں معاملہ بات چیت سے حل ہو۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے کسانوں کو ڈی چوک جانے سے روک دیا۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاج میں شامل افراد کو کسی بھی صورت میں ریڈ زون داخلے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، احتجاج میں شامل افراد کے پاس ڈنڈے اور دیگر ہتھیار ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ نے گزشتہ شب مذاکرات کی کوشش کی مگر کسانوں کی جانب سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں ملا، احتجاج کے سرکردہ افراد نے ایف نائن میں احتجاج کی یقینی دہانی کروائی تھی، مظاہرین اب طے شدہ مقام کی بجائے ڈی چوک پیش قدمی کرنے پر بضد ہیں، پولیس اور انتظامیہ حتیٰ الامکان مذاکرات کرنے کی کوشش کرے گی۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق کسی بھی سرکاری یا غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، پولیس اور انتظامیہ آخری حل کے طور پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے اقدامات عمل میں لائے گی، اسلام آباد میں ٹریفک کی روانی قدرے متاثر ہے، متبادل راستے مہیا کیے گئے ہیں، ریڈ زون میں داخلے کےلیے سرینا چوک اور مارگلہ روڈ کھلے ہیں، قیام امن کےلیے اسلام آباد کیپیٹل پولیس سے تعاون کیجیئے۔