وزیر خارجہ کی امریکا میں اہم ملاقاتیں ،پاکستان کا موقف منوانے میں کامیاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(محسن الملک)وزیر خارجہ کی امریکا میں اہم ملاقاتیں ،پاکستان کا موقف منوانے میں کامیاب ہوگئے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین رابرٹ مینینڈیز سے ملاقات ہوئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےملاقات میں سیلاب سے نجات کے لیے امریکی امداد کو سراہااورکہا کہ تباہی کی شدت میں پائیدار اور طویل مدتی تعاون کی ضرورت ہے۔وزیر خارجہ نے چیئرمین مینینڈیز کو سیلاب سے ہونے والی تباہی کے اثرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی صحت اور خوراک کی حفاظت اور اقتصادی جہتوں کے ساتھ ایک پیچیدہ بحران ہے۔وزیر خارجہ نے چیئرمین مینینڈیز کی ذاتی قیادت پر زور دیا کہ وہ امریکی کانگریس میں حمایت کو متحرک کریں۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ درکار بھاری سرمایہ کاری کے پیش نظر پاکستان نے امریکی حکومت اور نجی شعبے کو اس کام میں اہم شراکت دار کے طور پر دیکھا ہے،چیئرمین مینینڈیز نے سیلاب سے ہونے والی تباہی پر پاکستان کے عوام اور حکومت سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا، چیئرمین مینینڈیز کا پاکستان کو اس چیلنج پر قابو پانے کے قابل بنانے میں اپنے تعاون کا یقین دلایا۔
چیئرمین مینینڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ ایک اہم سنگ میل ہے اور دونوں ممالک نے مل کر کام کر کے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔چیئرمین مینینڈیز نے سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی وزیر خارجہ کے ساتھ باقاعدہ رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو سیلاب سے نکلنے کے لیے مزید امداد کی ضرورت ہےبتایا کہ سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے جو آسٹریلیا کی آبادی سے زیادہ ہیں اور سیلاب سے تباہی کا ابتدائی تخمینہ 30 بلین ڈالر سے بھی زیادہ ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملیریا، ڈینگی اور پانی کی وباء سیلاب متاثرین کو درپیش ہیں جس کی وجہ سے مشکلات مزید بھڑ رہی ہیں ۔متاثرہ آبادی میں پیدا ہونے والی بیماریاں، خوراک کی عدم تحفظ کا باعث بن سکتی ہیں جس پر سینیٹر نے سیلاب سے ہونے والی تباہی پر وزیر خارجہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔