بجلی پر چلنے والے مسافر جہاز کی پرواز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)بجلی پر چلنے والے دنیا کے پہلے جہاز نے کامیابی سے پرواز شروع کردی ۔
اسرائیلی ایوی ایشن ائیرکرافٹ نے کامیابی سے واشنگٹن کے گرانٹ کائونٹی بین الاقوامی ائیرپورٹ سے منگل کی صبح ایلس نامی جہاز کو لانچ کیا۔ رپورٹس کے مطابق صفر اخراجات پر چلنے والا جہازنے اپنی آٹھ منٹ کی افتتاحی پرواز کیلئے 3500فٹ کی اونچائی پر سفر کیا۔
ایوی ایشن کے سی ای او گریگوری ڈیوس کا کہنا تھا کہ یہ پرواز تاریخی ہے۔ ائیرکرافٹ کی ٹیکنالوجی میں ایک طویل عرصے کے بعد تبدیلی آئی ہے۔ آخری دفعہ پسٹن انجن سے ٹربائن انجن کی تبدیلی آئی تھی۔ آخری دفعہ 1950 میں اس قسم کی نئی ٹیکنالوجی دیکھنے کو ملی تھی۔
الیکٹرک کار اور موبائل فون کی طرز کی یہ بیٹری 30منٹ چارج ہونے کے بعد دو سے تین گھنٹے تک ہوا میں پرواز کر سکتی ہے۔ ایلس میں نو مسافروں کی جگہ ہے۔ حالیہ بیٹری کی ٹیکنالوجی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایوی ایشن کا ہدف 250 ناٹیکل میل ہے۔ ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ ایلس 440 ناٹیکل میل تک سفر کر سکے گا۔ طیارے کی کروز سپیڈ 287 میل فی گھنٹہ ہے۔
ایوی ایشن 2015 میں وجود میں میں آئی اور اس وقت سے ہی ایلس پر کام کر رہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ منگل کو کی گئی ٹیسٹ پرواز سے اکٹھے کیے گئے ڈیٹا کو مدنظر رکھتے ہوئے اگلا لائحہ عمل طے کریں گے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ پرواز سے کئی ٹیرابائٹس ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے جس کی بنیاد پر دوسرے ائیرکرافٹ اور ہمارے ائیرکرافٹ کے ماڈل کے درمیان موازنہ کیا جائے گا۔ اس کے بعد اگلے عمل کا انتخاب کیا جائے گا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ایلس کچھ آزمائشی پروازوں کے بعد 2027 میں باقاعدہ استعمال میں لائی جائے گی۔