(24نیوز)بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب دھماکا ہوا ہےجس میں52افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں،اس حوالے سے ڈی ایچ او مستونگ نے بتایا ہے کہ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکہ الفلاح روڈ پر بازار میں ہوا، ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
جاں بحق افراد میں ایک ڈی ایس پی بھی شامل ہے،زخمیوں میں متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کیلئے بڑی خوشخبری
پولیس کا کہنا ہے کہ جلوس برآمد ہونے سے پہلے دھماکا ہوا،دھماکا خود کش ہے، اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ دھماکا جلوس سکیورٹی پر مامورڈی ایس پی نوازگشکوری کی گاڑی پر ہوا۔
آئی جی بلوچستان عبد الخالق شیخ کا کہنا ہے کہ مستونگ میں خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش پر ڈی ایس پی شہید اور 3 اہلکار زخمی ہوئے، جلوس کی وجہ سے جانی نقصان زیادہ ہوا، مستونگ میں دہشت گرد گروپ سرگرم تھے،ان گروپس کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے،انکا کہنا تھا کہ قیمتی جانی نقصان پر افسوس ہوا،لواحقین سےتعزیت کرتے ہیں،زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئےدعا گو ہیں۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے مستونگ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستونگ میں بےگناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں، دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دشمن پاکستان میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، قوم ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی،سندھ حکومت غم کی اس گھڑی میں شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ بھی مستونگ میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔