سمندر کی تہہ سے چلنے والی انوکھی مچھلی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)ماہرین نے ایک ایسی مچھلی کے بارے میں تحقیق کی ہے جو سمندر کی تہہ میں ایک تیرتی نہیں بلکہ چلتی ہے اور اس کے لیے قدرت نے اُسے ٹانگیں عطا کی ہیں۔
کرنٹ بایولوجی میں شائع ہونے والی تحقیقات کا معرکہ آرا قرار دیا جارہا ہے کیونکہ اس مچھلی کے بارے میں سے اس بات کو سمجھنے میں غیر معمولی مدد مل سکتی ہے کہ انسانوں اور دیگر جانداروں میں مختلف خصوصیات کیونکر پروان چڑھیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے پوسٹ ڈاکٹورل فیلو کورے الرڈ کو یہ مچھلی 2019 میں کیپ کاڈ کی میرین بایولوجیکل لیباریٹری میں دیکھنے کو ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: تیل کی قیمتوں میں اضافہ
الرڈ اور اُن کے ساتھیوں کو سمندر کی تہہ میں تیرنے کے بجائے اپنی متعدد ٹانگوں کی مدد سے چلتی مچھلی نے حیرت زدہ کردیا، انہوں نے جینیاتی حوالے سے ’سی رابنز‘ کے بارے میں تحقیق کی ٹھانی۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ جنہیں وہ ٹانگیں سمجھتے ہیں وہ دراصل مچھلی کے پَر ہی ہیں جو جینیٹک میوٹیشن سے ٹانگوں جیسے دکھائی دیتے ہیں۔