وائس چانسلرز کانفرنس۔۔ انتہا پسندی کے سدباب کےلئے سفارشات منظور

Apr 30, 2021 | 19:45:PM

   (24نیوز)قائداعظم یونیورسٹی، قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) شعور فاؤنڈیشن اور اقرا یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر انتہا پسندی کا چیلنج اور اکیڈمیا کے موضوع پر آن لائن وائس چانسلرز کانفرنس کا انعقاد کیا۔
کانفرنس میں سندھ اور اسلام آباد سے 40 وائس چانسلرز نے شرکت کی اور شدت پسندی کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جبکہ جامعات میں رواداری اور امن کو فروغ دینے کے حوالے سے مرتب کی گئی سفارشات کا جائزہ لیا اور اسے منظور کیاگیا۔
سفارشات   میں پیس اور سوک ایجوکیشن، غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد اور فروغ، تنازعات کے حل کے لیئے فکیلٹی کی تربیت، طلبا سوسائٹیز اور پیس پلیٹ فارمز کا قیام اور درسگاہوں کے نصاب میں بہتری شامل ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور وائس چانسلر کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ انتہا پسندی کے سدباب کے لیے مرتب کی گئی پالیسی سفارشات ایک جامع دستاویز ہے جسے کانفرنس کے تمام شرکاءکی تائید حاصل ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ ان سفارشات پر عملدرآمد کی حکمت عملی کے ساتھ آگے آیا جائے۔

اس موقع پر اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصاب تعلیم کو دوبارہ مرتب کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ طلبا کو اسلام کی حقیقی پرامن تعلیمات کو پہنچایا جا سکے۔ڈی جی نیکٹا نے کانفرنس کے شرکاءآگاہ کیا کہ کس طرح نیکٹا انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں مصروف ہے انہوں نے کہا انتہا پسندی کے خلاف اس جنگ میں میں معاشرے کے معمار ہونے کے ناطے سے اساتذہ، ماہرین تعلیم اور جامعات کا کردار نہایت اہم ہے انہوں نے شدت پسندی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی اہمیت پر زور دیا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ضیاءالحق ڈی،جی اسلامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ پیغام پاکستان نے طلبہ کے لیے غیر نصابی سرگرمیوں کی ضرورت اور اہمیت کو اجاگر کیا۔شعور فاونڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید علی حمید نے پروجیکٹ کے بارے میں بریفنگ دی اور کانفرنس کے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس سے ڈاکٹر وسیم قاضی وی۔سی اقرا یونیورسٹی ڈاکٹر خالد ایم عراقی، وی سی یونیورسٹی آف کراچی، ڈاکٹر رضا بھٹی، ڈاکٹر طیبہ ظفر وی۔ سی یونیورسٹی آف حیدرآباد اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

یہ بھی پڑھیں۔وزیراعظم عمران خان نے گورنر بلوچستان سے استعفیٰ طلب کرلیا

مزیدخبریں