(احتشام کیانی) جسٹس گل حسن اورنگزیب کا سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزاؤں کیخلاف اپیلوں پر ریمارکس میں کہنا تھا کہ کوئی تھریٹ کرے تو عوام کو بتانا وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے ۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی جانب سے سائفر کیس میں سزاؤں کیخلاف اپیلوں پرسماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس گل حسن اورنگزیب ایف آئی اے پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ اگر کوئی تھریٹ کرے تو کیا یہ جاننا پبلک کا حق نہیں ہے؟ اور پھر ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم تو عوام کا نمائندہ ہوتا ہے اور یہ اسکی ذمہ داری ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پر سوال کیا کہ کیا سائفر کے ذریعے آنے والی تمام معلومات خفیہ ہوتی ہیں ؟ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ سائفر کے ذریعے آنے والی تمام معلومات خفیہ ہوتی ہیں، چیف جسٹس نے سوال کای کہ اگر کوئی بیرون ملک سے موسم کا حال بھیجے تو وہ بھی خفیہ دستاویز ہو گا؟ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ سمجھنے کی بات ہے کوئی موسم کا حال کیوں بھیجے گا، جسٹس حسن اورنگزیب پھر گویاں ہوئے اور کہا کہ جنگی حالات میں کوئی پاکستان سے متعلق نقشہ کسی کو دے وہ تو الگ معاملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کسانوں کی سنی گئی