(ویب ڈیسک )لاہور گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر خاتون سے دست درازی کے معاملے پر کمیشن بنانے اور بے قصور افراد کی رہائی کے لئے درخواست کے قابل سماعت ہونےپرفیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے لاہور ہائی کورٹ میں سول سوسائٹی کے محمد طاہر کی درخواست پر سماعت کی، فاضل جج نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیس میں آپ متاثرہ فریق نہیں کیسے نوٹس جاری کر دیں۔عدالت نے قرار دیا کہ عدالتیں بے بنیاد پٹیشن کی پذیرائی نہیں کر سکتیں، درخواست میں وزیراعلیٰ پنجاب کو فریق بنانے پر عدالت نے استفسار کیا کہ وزیراعلیٰ کو کیسے فریق بنایا جا سکتا ہے؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے حکم پر مینار پاکستان واقعہ کا مقدمہ درج کر کے نامعلوم ملزموں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی، پولیس نے درجنوں بے گناہ افراد کو پکڑ لیا، عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: بیوی پر تشدد۔۔بیٹی سے زیادتی۔۔سوتیلے باپ نے ظلم کی انتہا کر دی
دوسری جانب ٹک ٹاکر عائشہ سے دست درازی سے متعلق کیس میں گرفتار ملزموں کی بعد از گرفتاری ضمانت پر سماعت ہوئی ،کیس میں گرفتار ملزم عبد الرحمان اور علی احمد نے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری واپس لے لی۔ ایڈیشنل سیشن جج نے ریمارکس دیئے تھے کہ ابھی شناخت پریڈ مکمل نہیں ہوئی ، شناخت پریڈ سے قبل بعد از گرفتاری ضمانتیں دائر نہیں ہو سکتیں جس پر ملزموں کے وکلا ء نے ضمانت کی درخواستیں واپس لیں۔ خاتون عائشہ اکرم اور اس کے ساتھی ریمبو کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سیشن عدالت نے پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور ظلم ۔۔اوباش کی 4 سالہ بچی سے زیادتی۔۔بعد میں کیا کیا جانیے!