ن لیگ کی سیاست میں کلیئرٹی نہیں، لانگ مارچ پر ہمارے ساتھ دھوکا ہوا: بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ سیاسی جماعتوں کو اپنی مرضی کی سیاست کرنے کا حق ہے ،ہم سے ڈراما اور دھوکا ہوا ،پہلے دن سے ہمارا نشانہ خان صاحب اور سلیکٹڈ حکومت ہے ،لانگ مارچ سے پیچھے ہٹ جانااور پیپلزپارٹی کو برابھلا کہنا پیپلزپارٹی سے دھوکا ہے ،اگرآپ اصولی طور پر استعفے پر کھڑے تھے تو استعفے کیوں نہیں دیئے؟ان کا کہناتھا کہ ہم لانگ مارچ کیلئے تیار تھے عین وقت پر کہاگیا کہ لانگ مارچ استعفے کے بغیر نہیں ہو سکتا،کہا تھا کہ اپوزیشن کو اپوزیشن سے اپوزیشن نہیں کرنی چاہئے ،،ہمیں ن لیگ کی سیاست میں کلیئرٹی نظر نہیں آرہی تھی ۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ سندھ حکومت محدود وسائل کے باوجود بہترین کام کررہی ہے،سکھر پہنچنے پر ہمارا والہانہ استقبال کیاگیا،جہاں بھی گئے پاکستانی عوام باہر نکلے کیونکہ انہیں پیپلزپارٹی سے امیدیں ہیں ،عوام جانتے ہیں پیپلزپارٹی کی حکومت ریلیف پہنچاتی ہے ۔
ان کاکہناتھا کہ خان صاحب کی حکومت امیروں کو ریلیف اور غریبوں کو تکلیف پہنچا رہی ہے ،ہر مہینے بجلی او رگیس کے بلوں میں اضافہ ہوتا ہے تنخواہ نہیں بڑھائی جاتی ، خان صاحب نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا،خان صاحب نے 3 سال میں جن کے پاس روزگار تھا ان سے بھی چین لیا،خان صاحب نے 50 لاکھ گھر بنا کر دینے کا وعدہ کیاتھا،گھر دینے کی بجائے غریب کے سر سے چھت چھینی گئی ، گجرنالے سے غریبوں کے گھرگرائے گئے، بنی گالہ میں گھر کو ریگولرائز کیاگیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ مہنگائی اور غربت میں پاکستان بنگلہ دیش او ربھارت سے بھی آگے ہے، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا، خان صاحب اپنی 3 سالہ تباہی کا جشن مناتے ہیں ،خان صاحب عوام کے نمائندہ نہیں، الیکشن جیت کر نہیں آئے، خان صاحب اگر الیکشن جیت کر آتے تو پتہ ہوتا عوام کی خدمت کرنا پڑتی ہے ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ عمران خان حکومت نے پیپلزپارٹی کو ٹارگٹ کر رکھا ہے،پی ٹی آئی کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ سندھ حکومت ہے،پیپلزپارٹی غیرجمہوری قوتوں سے مقابلہ کرنے میں سنجیدہ ہے، عمران خان کی کارکردگی عوام کے سامنے بے نقاب کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سندھ میں بلدیاتی نمائندوں نے 5 سال مکمل کئے،بلدیاتی نظام کے چیمپئنز نے پنجاب، خیبرپختونخوامیں بلدیاتی سسٹم کو ختم کردیا، ان کاکہناتھا کہ نقلی مردم شماری کرائی گئی ،جس کو پیپلزپارٹی نہیں مانتی ، وفاقی حکومت، ایم کیو ایم نے نقلی مردم شماری کو مان لیا، مراد علی شاہ نہیں مانے ،مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کو کہاکہ نقلی مردم شماری مسلط نہ کریں ، بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار ہیں ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کراچی کے جلسے میں خواتین کو آنے کی اجازت دی جاتی تو جلسہ مزید کامیاب ہوتا، یہ افغانستان نہیں کراچی ہے کل کے جلسے میںخواتین کو آنے کی اجازت دینی چاہئے تھی،عورت کے بغیر گھر نہیں چل سکتا تو ملک کیسے چل سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے ،سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرناچاہئے ۔ان کاکہناتھا کہ پی ڈی ایم قائدین کی سکیورٹی کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا ان سے رابطہ تھا، پی ڈی ایم کی سیاست سے حکومت کو فائدہ زیادہ اور نقصان کم ہورہا ہے ،میں پی ڈی ایم کے جلسے کو ناکام یا کامیاب نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہاکہ گیس پانی سیاسی قیدیوں کے معاملے پر آواز اٹھائیں گے اور احتجاج ہوگا،سیاسی جماعتوں کو اپنی مرضی کی سیاست کرنے کا حق ہے ،ہم سے ڈراما اور دھوکا ہوا ،پہلے دن سے ہمارا نشانہ خان صاحب اور سلیکٹڈ حکومت ہے ،لانگ مارچ سے پیچھے ہٹ جانااور پیپلزپارٹی کو برابھلا کہنا پیپلزپارٹی سے دھوکا ہے ،اگرآپ اصولی طور پر استعفے پر کھڑے تھے تو استعفے کیوں نہیں دیئے؟آپ نہ تو ادھر کے رہے اور نہ ادھر کے ہیں ،ن لیگ کے پارٹی کے صدر کی بات ایک ہوتی ہے لندن چیپٹرکی بات دوسری ہوتی ہے ،ہمیں ن لیگ کی سیاست میں کلیئرٹی نظر نہیں آرہی تھی ،سناتھا کوئی حقوق سندھ، حقوق پاکستن کیلئے بات کرنے آرہے ہیں، مگر بات نہیں کی ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم لانگ مارچ کیلئے تیار تھے عین وقت پر کہاگیا کہ لانگ مارچ استعفے کے بغیر نہیں ہو سکتا،کہا تھا کہ اپوزیشن کو اپوزیشن سے اپوزیشن نہیں کرنی چاہئے ،پنجاب میں سینیٹ کا بلامقابلہ انتخاب ہو اور نہ آپ کو پنجاب میں بھی مزے کا رزلٹ دکھاتے ، ہمیں چیلنج دیاگیا ،ہم نے قومی اسمبلی میں اپنے نمبرز دکھائے۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان کی پاکستانی کرنسی میں دوطرفہ تجارت کی درخواست،کابینہ کی مارشل پلان تیار کرنے کی ہدایت