(24 نیوز)تحریک انصاف کے سینیٹر ولید اقبال نے کہاہے کہ عسکری قیادت اور پارلیمانی کمیٹیوں کے درمیان تواتر سے بات چیت کے سیشن ہونے چاہئے۔
جی ایچ کیو میں پارلیمنٹیرینز کو بریفنگ کے بعد سینیٹر ولید اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آرمی چیف نے تمام امور پر کھل کر گفتگو کی، کمیٹیوں کے ارکان نے بریفنگز کو موثر مددگار قرار دیتے ہوئے یہ سلسلہ برقرار رکھنے کی تجویز دی،ہم نے کہا ہے کہ عسکری قیادت اور پارلیمانی کمیٹیوں کے درمیان تواتر سے بات چیت کے سیشن ہونے چاہئے،آرمی چیف کا کہنا تھا کہ سکیورٹی سمیت اہم امور پر فیصلے حکومت کرتی ہے، فوج کا کام حکومت کو صرف مشورہ دینا ہے۔
ولید اقبال نے کہاکہ افغانستان سے متعلق جو بات ہوئی اس کی ساری تفصیل شیئر نہیں کرسکتا،پاکستان کا افغانستان میں کوئی پسندیدہ فریق نہیں، ہم سب سے بات کررہے ہیں، پاکستان کا زور ہے کہ افغانستان میں شرکتی بنیاد پر وسیع البنیاد حکومت بننا چاہئے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر نے کہاکہ پاک امریکہ تعلقات سے متعلق بھی بات چیت ہوئی، امریکہ سے بڑے تعمیری تعلقات ہیں، کشمیر کے مسئلہ پر بھی تفصیلی بات ہوئی،بھارت نے کشمیر کے معاملہ پر جو آئینی ترامیم کیں جب تک اسے واپس نہیں لیتا اس سے بات چیت نہیں ہوگی، آرمی چیف نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیر سے متعلق اپنی پالیسی سے ٹس سے مس نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: عظمیٰ بخاری کی شمالی علاقہ جات میں سیر سپاٹوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل