(ویب ڈیسک) پشاور میں داؤدزئی پولیس کی زیر حراست اشتہاری مجرموں کا بھائی پراسرار طور پر ہلاک ہوگیا۔
پولیس کے مطابق زیر حراست ملزم نے پولیس اہلکار سے سر کاری رائفل چھین کر خود کو گولی مار لی جبکہ لواحقین نے مؤقف اپنایا ہے کہ نوجوان کو پولیس نے حراست میں قتل کیا۔
نوجوان کی ہلاکت پر ورثاء مشتعل ہوگئے اور بڑی تعداد میں تھانے پہنچ گئے۔ پولیس نے پوسٹمارٹم کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی۔
یہ بھی پڑھیے: لاہور اور کراچی ائیرپورٹس پر بڑی کارروائیاں
پولیس نے مقتول کو اشتہاری بھائیوں کے نا ملنے پر حراست میں لیا تھا۔ اس حوالے سے لواحقین کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں نوجوان نے رائفل چھین کر خود کو گولی کیوں ماری جبکہ وہ آسانی سے فرار ہوسکتا تھا۔ مقتول کی نعش روڈ پر رکھ کر لواحقین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ورنہ مقتول کو دفن نہیں کیا جائے گا۔
اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ غفلت کے مرتکب پولیس کانسٹیبل کو معطل کردیا گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی تھانہ مچنی گیٹ کے حوالات میں بیوی کے قاتل نے مبینہ خودکشی کی تھی۔