ماہم امجد کے والد کے قتل کے ملزم کی پاکستان حوالگی مسلسل تاخیر کا شکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی) 26 اگست 2008ء کو کراچی میں آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع سٹیٹ لائف کی عمارت میں ماہم امجد کے والد اور سٹیٹ لائف کمپنی کے ریجنل چیف محمد احمد امجد کو دس گولیاں مارکر قتل کیا گیا تھا۔
محمد احمد امجد کا قاتل تقی حیدر شاہ دبئی فرار ہوگیا تھا، جس کی دبئی سے حوالگی کی کوششیں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے سیکرٹری خارجہ کو اس معاملے پر مداخلت کیلئے خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملزم کی متحدہ عرب امارات سے پاکستان حوالگی کیلئے سفارتی کوششیں تیز کی جائیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ تمام تر مطلوبہ دستاویزات دو بار وزارت خارجہ کو فراہم کرچکا ہے، اب ضروری ہے کہ متحدہ عرب امارات کو تقی حیدر شاہ کی حوالگی کیلئے مطلوبہ دستاویز فراہم کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیے: تہرے قتل کا ملزم6سال بعد گرفتار
حکومتی ذرائع کے مطابق انٹرپول پہلے ہی ملزم تقی حیدر شاہ کے ریڈ نوٹس جاری کرچکا ہے جبکہ پاکستان اور امارات کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ بھی موجود ہے۔
خیال رہے کہ اداکارہ اور ماڈل ماہم امجد نے سوشل میڈیا پر اپنے والد کے قاتل کا سراغ لگایا تھا۔
اس حوالے سے ماہم امجد نے 24 نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفارتخانہ معاملے پر لیت و لال سے کام لے رہا ہے جبکہ سفارتخانہ بلکل بھی تعاون نہیں کررہا اور وزارت خارجہ میں بھی دستاویزات کو چھپایا جا رہا ہے۔