حکومت وہ آرڈیننس بحال کررہی ہے جو ختم ہو چکے تھے: خواجہ آصف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آپ وہ آرڈیننس بحال کر رہے ہیں جو ختم ہوچکے تھے جو آئین کے خلاف ہے، سٹیٹ بینک کا کنٹرول آئی ایم ایف کو دے رہے ہیں، آپ 1200 یا 100 ارب ٹیکس واپس لےکر استثنیٰ دے کر عوام کے اوپر مہنگائی کا پہاڑ توڑ رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کااجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے ضمنی بجٹ پیش کیا، اپوزیشن جماعتوں نے ضمنی بجٹ پیش کرنے پر شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خواجہ آصف نے کہا کہ آپ نے اپوزیشن اور پاکستان کے عوام کی زبان بندی کرکے پاکستان کی معاشی خودمختاری بیچ رہے ہیں۔ سپیکر صاحب یہ دن اس پارلیمنٹ اور آپ کی کرسی کیلئے ہماری تاریخ میں اس دن کی حیثیت سے جائے گا جس پر قوم شرمسار ہوگی کہ پارلیمنٹ کس طرح کا کام کر رہی ہے۔ آپ وہ آرڈیننس بحال کر رہے ہیں جو ختم ہوچکے تھے جو آئین کے خلاف ہے، سٹیٹ بینک کا کنٹرول آئی ایم ایف کو دے رہے ہیں، آپ 1200 یا 100 ارب ٹیکس واپس لے کر استثنیٰ دے کر عوام کے اوپر مہنگائی کا پہاڑ توڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پٹرول پر 25روپے فی لٹر سستا کرنےکا فیصلہ
خواجہ آصف نے کہاکہ خدا کیلئے پاکستان کے عوام پر رحم کریں، پاکستان کو نہ بیچیں، آپ نے تین سال یہاں لوٹ مار کی اجازت دی، دوائیوں، گندم اور چینی چوری کرنے کے اجازت نہ دیتے تو یہ نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی اور نیا بجٹ بنانے کی ضرورت نہ پڑتی۔ پاکستان کی خود مختاری کو ختم نہ کریں، جو ملک معاشی طور پر غلام ہوجاتا ہے، وہ کالونی بن جاتا ہے وہ سرحدی قبضے سے زیادہ ظلم ہے، آپ ہمیں معاشی طور پر غلام کر رہے ہیں، کیا یہ ایسٹ انڈیا کمپنی کی حکومت آگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید کی زبان پھسل گئی، دلچسپ صورتحال!!