2 ارب کی ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے کونسا مہنگائی کا طوفان آجائیگا، شوکت ترین
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ فنانس ضمنی بجٹ میں عام آدمی پر2ارب کے ٹیکس لگنے ہیں، صرف2ارب ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے کونسا مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔
اسلام آباد میں وزیرمملکت فرخ حبیب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ مالیاتی ضمنی بل سے عوام پربوجھ کی باتیں بے بنیاد ہیں،فنانس ترمیمی بل پر قیاس آرائی ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے سب پر سیلز ٹیکس لگائیں، 70ارب روپے کے ٹیکس چھوٹ میں لگژری آئٹم شامل تھے،بل میں343ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ پرنظرثانی کی گئی ہے،پرانے کپڑوں پربھی ٹیکس نہیں لگے گا، ایوان میں اتنا واویلا مچایا گیا، صرف2ارب ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے کونسا طوفان آجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: خواتین ارکان اسمبلی میں ہاتھا پائی, ویڈیو بھی سامنے آگئی
شوکت ترین نے کہا کہ عام آدمی پرصرف2ارب کے ٹیکس لگنے ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ بڑی لڑائی ہوئی، ہم نے کہا جوٹیکس دیتا ہے ان پرمزید ٹیکس نہیں لگائیں گے،سٹیٹ بینک کے بورڈ کی صدرمنظوری دیں گے،سٹیٹ بینک اب پارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کوبھی جوابدہ ہوگا اور ہم نے توپارلیمنٹ کوخودمختاری دی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہم نے کوئی ایسی حرکت نہیں کی جس پرغریب آدمی پربوجھ پڑے، پی ٹی آئی کے منشورمیں شامل ہے اداروں کوخودمختاری دی جائے، آئی ایم ایف نے کہا سٹیٹ بینک کوبری طرح ٹریٹ کیا جاتا ہے، آئی ایم ایف نے کہا جوبھی حکومت آتی ہے سٹیٹ بینک سے قرضے لے لیے جاتے ہیں، قرضے لینے سے مہنگائی بڑھتی ہے، اڑھائی سال ہوگئے ہیں ہماری حکومت نے سٹیٹ بینک سے ایک پیسہ قرض نہیں لیا، یہ کہنا کہ سٹیٹ بینک کی خودمختاری کمپرومائزہوجائے گی اور سٹیٹ بینک مادر پدرآزاد ہوگا تو ایسا کچھ نہیں ہوگا بلکہ بینک کی اتھارٹی بورڈ کے پاس ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ بل سے انتظامی طورپرسٹیٹ بینک کوآزادی ملے گی، سٹیٹ بینک کے ایگزیکٹوبورڈ کا تقررحکومت کرے گی، جن ملکوں میں مرکزی بینک خودمختارنہیں وہاں کا حال دیکھ لیں، طیب اردوان نے مرکزی بینک کوخودمختاری نہیں دی تووہاں کا حال دیکھ لیں، ابہام دورکرلیں کہ ہم نے سٹیٹ بینک کوبیچ دیا، دنیا بھرمیں سینٹرل بینک خودمختارہوتے ہیں،پی ٹی آئی اداروں کی خود مختاری پر یقین رکھتی ہے، جس حکومت کا دل چاہتا ہے سٹیٹ بینک کو نوٹ چھاپنے کا کہہ دیتا ہے، حکومت نے سٹیٹ بینک کے 6400 ارب ادا کرنے ہیں اوربینک کے ایگزیکٹو بورڈ کے ارکان ریاست مقرر کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون رکن اسمبلی کو تھپڑ مارنے کا معاملہ۔۔۔شگفتہ جمانی کا موقف بھی سامنے آگیا
شوکت ترین نے کہا کہ لگژری گاڑیوں پرٹیکس بڑھارہے ہیں،مجھے بتایا جائے دوارب کی ٹیکس چھوٹ سے کونسی مہنگائی کی سونامی آئے گی؟ مہنگائی امپورٹڈ اشیا کی قیمتیں بڑھنے سے ہورہی ہے،مہنگائی ساڑھے گیارہ فیصد ہے،اگرمیں فیل ہوگیا توکیا امریکا،جرمنی،باقی ملکوں میں مہنگائی بڑھنے سے سب فیل ہوگئے، پٹرولیم مصنوعات،کوئلہ،سٹیل،خوردنی تیل کی قیمتوں کا اختیارمیرے پاس نہیں اور عالمی سطح پرمہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جولوگ ٹیکس نہیں دیتے انہیں ٹیکس نیٹ میں لائیں گے،سیلزٹیکس ری سٹورکیا اور کوئی نئی ڈیوٹی نہیں لگائی، ہم نے کوئی چیزنہیں چھپانی،اپوزیشن کوسمجھائیں گے اورمشاورت کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ معیشت کیلئے اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا 2019 کا آئین کالعدم قراردیدیاگیا