ضمنی فنانس بل ہے کیا۔۔کیا کچھ مہنگا ہو گا۔۔جان کرہوش اڑ جائیں گے

Dec 30, 2021 | 20:07:PM

 (24نیوز )ایک ارب ڈالر قرضے کی قسط کیلئے آئی ایم ایف کے دباﺅ پر حکومت جو ضمنی فنانس بل منظور کروانا چاہتی ہے اس کی منظوری سے مہنگائی کا ایسا طوفان آئے گا جس سے ہر طبقہ متاثر ہوگا۔اپوزیشن اس حوالے بھر پور احتجاج کر رہی ہے۔
آئیے اس فنانس بل کے خدوخال پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ضمنی فنانس بل کے مطابق1000 سی سی گاڑی پر ایک لاکھ روپے ایڈوانس ٹیکس،ایک ہزار سے 2ہزار سی سی تک کی گاڑی پر دو لاکھ،2ہزار سی سی سے زائد گاڑی پر 4 لاکھ روپے ایڈوانس ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ ٹی وی ڈراموں اور اشتہارات پر ایڈوانس ٹیکس اورغیر ملکی ڈرامے کی فی قسط پر 10 لاکھ روپے ایڈوانس ٹیکس لگے گا۔غیر ملکی فنکاروں کے اشتہار پر 5 لاکھ روپے فی سیکنڈ ایڈوانس ٹیکس کی تجویز ہے ۔اسلام آباد میں مختلف خدمات پر ایڈوانس لگا یا جائے گا ۔ہیلتھ کلب،جمز ،انڈور اسپورٹس،مساج سنٹر کی خدمات پر 5 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے ۔لانڈری اور ڈرائی کلینرز پر 5 فیصد ایڈوانس ٹیکس لگایا جائے گا۔کار ڈیلرز پر پانچ فیصد ٹیکس عائد ہوگا ۔آٹو ورکشاپس،صنعتی مشینری کی خدمات پر 5 فیصد،شادی ہالز،کیٹرنگ اور پنڈال کی خدمات پر 5 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے ۔آئی ٹی خدمات ، ویب ڈیزائن، ہوسٹنگ،نیٹ ورک ڈیزائن پر 5 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے،کال سنٹرز پر 5 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا، ضمنی فنانس بل کے مطابق زیرو ریٹڈ انڈسٹری کے 6 آئٹم پر جی ایس ٹی چھوٹ واپس لے لی جائے گی، امپورٹڈ فارمولا دودھ، سائیکلوں پر دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس ہوگی،زیرو ریٹڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے ساڑھے 9 ارب روپے اضافی بوجھ پڑے گا، بل کے مطابق59 امپورٹڈ فوڈ آئٹمز پر دی گئی جی ایس ٹی چھوٹ بھی ختم کرنے کی تجویز ہے، امپورٹڈ فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے صارفین پر 215 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا،بیکری آئٹمز، برانڈڈ فوڈ آئٹمز پر بھی جی ایس ٹی چھوٹ ختم ہو جائے گی،پاور سیکٹر کے لئے امپورٹڈ مشینری پر دی گئی چھوٹ واپس لینے کی تجویز ہے،امپورٹڈ موبائل فون پر 17 فیصد اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ،گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس ایڈوانس ٹیکس میں 100 فیصد اضافے کی تجویز، غیر ملکی ٹی وی سیریلز اور ڈرامہ پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویزہے۔

فنانس بل میں سونے چاندی پر ٹیکس 1 فیصد سے 17 فیصد کرنے جبکہ آئل سیڈ کی درآمد پر ٹیکس 5 فیصد سے 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔مائننگ کیلئے درآمدی مشینری پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگایا جائے گا۔پرچون فروشوں کا ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کیا جائے گا۔ساشے میں فروخت ہونے والی اشیا کا ٹیکس 8 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔غیر ملکی سرکاری تحفوں اور عطیات پر 17 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔قدرتی آفات کیلئے موصو لہ مال پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔پوسٹ کے ذریعے پیکٹ ارسال کرنے پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگا یا جا سکتا ہے۔درآمدی جانوروں اور مرغیوں پر 17 فیصد لگانے اورزرعی بیج، پودوں، آلات اور کیمیکل پر ٹیکس 5 فیصد سے 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ولٹری سیکٹر کی مشینر ی پر ٹیکس7 سے بڑھا کر 17 فیصد اورملٹی میڈیا ٹیکس 10 سے بڑھا کر 17 فیصد اوربیٹری پر ٹیکس 12 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ڈیوٹی فری شاپس پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا،بڑی کاروں پر بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویزہے جبکہ درآمدی الیکٹرک کاروں پر سیلز ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کیا جائے گا۔بزنس ٹو بزنس رقم منتقلی پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 17 فیصد کیا جائے گا۔بل کی منظوری کی صورت میںادویات کے خام مال پر 17 فیصد جی ایس ٹی لگے گا ،بیکریوں، ریسٹورنٹ اور فوڈ چین پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگایا جائے گا،اسی طرح کیٹررز، ہوٹلز اور بڑے ریسٹورنٹس پر ٹیکس 7.5 فیصد 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا ، فنانس بل میںدرآمدی سبزیوں پر 10 فیصد سیلز ٹیکس اورپیکنگ میں فروخت ہونے والے مصالحوں پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز ہے،فلور ملز پر بھی 10 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا،ماچس، ڈیری مصنوعات، الیکٹرک سوئچ پر 17 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے۔برانڈڈ مرغی کے گوشت کے پر بھی 17 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے ،پراسس کئے ہوئے دودھ پر ٹیکس 10 فیصد سے 17 فیصد کرنے اورپیکنگ میں دہی، پنیر، مکھن، دیسی گھی اور بالائی پر ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ڈیری کیلئے مشینری پر بھی ٹیکس شرح 17 فیصد ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں۔2 ارب کی ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے کونسا مہنگائی کا طوفان آجائیگا، شوکت ترین

مزیدخبریں