(24نیوز)ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے بی بی سی کو تصدیق کی ہے کہ بدعنوانی سے متعلق اس کی جاری کردہ رپورٹ کے لئے استعمال کیا گیا ڈیٹا پرانا نہیں ہے۔
بدعنوانی پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیم ’ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل‘ نے دنیا کے 180 ممالک میں بدعنوانی کے تاثر کے بارے میں سالانہ فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستان کی درجہ بندی میں چار پوائنٹ کی تنزلی ہوئی ہے۔ رپورٹ کے اجرا کے بعد پاکستانی حکومت کے بعض وزرا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ ڈیٹا پرانا ہے اور پچھلی حکومتوں کے ادوار کا احاطہ کرتا ہے، تاہم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے بی بی سی کے ساتھ ای میل کے تبادلے میں اس کی تردید کی ہے۔
معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹر پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس رپورٹ کے لئے استعمال ہونے والا ڈیٹا گذشتہ حکومتوں کے ادوار یعنی 2017، 2018 اور 2019 میں شائع ہوا اور اس سے بھی پہلے جمع کیا گیا۔بی بی سی کی ایک ای میل کے جواب میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے بین الاقوامی دفتر نے مطلع کیا کہ 2020 کی رپورٹ کی تیاری میں 13 اداروں کے ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے جو 2018 سے لے کر 2020 تک کا ہے۔ استعمال کیا گیا باقی تمام ڈیٹا 2019 اور 2020 کا ہے۔