سٹاک ایکسچینج میں تیزی، کاروباری حجم 5ماہ کی بلند سطح پر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)حکومتی اقدامات اور عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے اچھی خبروں نے گزشتہ کاروباری ہفتے پاکستان سٹاک ایکسچینج پر مثبت اثرات مرتب کئے اور حصص کی مالیت 83ارب 14کروڑ 44 لاکھ 6 ہزار 669 روپے بڑھ گئی۔
تفصیلات کے مطابق 25 جنوری سے شروع ہونے والے کاروباری ہفتے کے ایک سیشن میں ایک ارب 5کروڑ روپے کے حصص پر مشتمل کاروباری حجم کے ساتھ 5 ماہ کی بلند سطح بھی ریکارڈ کی گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 83 کھرب 98 ارب 45 کروڑ 60 لاکھ 67 ہزار 856 روپے ہوگیا۔ہفتہ وار کاروبار میں 100 انڈیکس517.50 پوائنٹس بڑھ کر 46385.54، کےایس ای 30انڈیکس257.87 پوائنٹس بڑھ کر 19318.85، کے ایم آئی 30انڈیکس 1372.57 پوائنٹس بڑھ کر74222.76 اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 215.64 پوائنٹس بڑھ کر 22643.51 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ہفتہ وار کاروبار میں مزاحمت کے باوجود انڈیکس کی 46000 پوائنٹس کی سطح عبور ہوگئی کیونکہ آئی ایم ایف کی جانب سے 2021 میں پاکستان کی 1.5فیصد جی ڈی پی نمو کی پیشگوئی اور عالمی بینک کی 3 سال میں 10 ارب ڈالرکی فنانسنگ کے عندیہ سے سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کا مارکیٹ پر اعتماد بڑھا۔
حکومت کی جانب سے قومی گرڈ سے صنعتوں کو مطلوبہ بجلی کی فراہمی تک کیپٹیو پاور کو گیس کی فراہمی بند نہ کرنے کے فیصلے سے بھی اعتماد بڑھا جبکہ سرمایہ کاری کے شعبوں کو ایس ایس جی سی سسٹم میں 22ایم ایم سی ایف گیس ماڑی پٹرولیم کی فیلڈ سے فراہم کرنے کی ہدایت سے گیس کے جاری بحران میں کمی ہوئی کیونکہ ہفتہ وار کے دوران گیس بحران سے ٹیکسٹائل سمیت دیگر شعبوں کو اپنے برآمدی آرڈرز کی مقررہ مدت میں تکمیل کی مشکلات کا خدشہ تھا جبکہ پاور ٹیرف میں اضافے سے پیداواری لاگت بڑھنے اور سٹیٹ بینک کی مارکیٹ ٹریژری بلز پر شرح منافع 26بیسسز پوائنٹس بڑھنے سے مستقبل میں شرح سود بڑھنے کے خدشات بعض سیشنز میں اثراندازہوئے اور مارکیٹ میں مندی رونماہوئی۔