آئی ایم ایف سے وعدہ۔۔پٹرول بم گرنے کو تیار۔۔ 15 روپے فی لٹر تک اضافے کا امکان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ( کل) پیر31 جنوری سے اگلے 15 روز کےلئے 5 سے 15 روپے تک فی لٹر اضافے کا امکان ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی سطح پر تیل کی قمیت میں اضافہ اور اضافی پٹرولیم لیوی کا نفاذ ہے۔
باخبر ذرائع نے کہا کہ موجودہ ٹیکس شرح، امپورٹ پیرٹی پرائس اور شرح تبادلہ کی بنیاد پر پٹرول کی قیمت میں 5 روپے 85 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 70 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے، اسی طرح مٹی کا تیل 10 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے فی لٹر مہنگا ہوسکتا ہے لیکن آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے کے مطابق مزید 4 روپے اضافے کے ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے 70 پیسے اور پٹرول کی قیمت میں 9 روپے 85 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے تاہم ایک عہدیدار نے کہا کہ حکومت عوام کی تنقید سے بچنے اور عوام پر سے مہنگائی کا دباو کم کرنے کے لئے حکومت پٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس میں کمی کر سکتی ہے۔اس وقت فی لٹر پٹرول پر 2 روپے 9 پیسے (2.5 فیصد)، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 50 پیسے (5.44 فیصد)، مٹی کے تیل پر 5 روپے 26 پیسے (8.30 فیصد) اور لائٹ ڈیزل آئل پر 2 روپے 80 پیسے (2.7 فیصد) ٹیکس عائد ہے۔عہدیدار کے مطابق حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتوں کو قابو کرنے کے لئے مکمل طور پر یا جزوی طور پر پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر جی ایس ٹی چھوڑ دے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ پٹرولیم مصنوعات پر 4 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی عائد کرنے میں کچھ تاخیر کرے مگر اس کا امکان بہت کم ہے، کیونکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 2 فروری کو شیڈول ہے جس میں پاکستان کے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی بحالی سے متعلق غور کیا جائے گا۔حکومت پروگرام بحالی کے خوش اسلوبی سے چلنے والے اس عمل کو متاثر نہیں کرنا چاہے گی جس کے تحت مشکلات کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی ایکٹ کی منظوری سمیت آئی ایم ایف کے مطلوبہ پیشگی تمام اقدامات پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔
حکومت، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے حصے کے طور پر حالیہ مہینوں میں متبادل پندرہ روزہ مدت کی بنیاد پر پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی میں اضافہ کر رہی ہے تاہم 15 جنوری کو بھی اہم مصنوعات پر جی ایس ٹی کو کچھ کم کر دیا تھا۔حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کے تحت پٹرولیم لیوی کو زیادہ سے زیادہ 30 روپے فی لٹر تک لے جانے کے وعدے کے ساتھ ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو لیوی میں 4 روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔قیمت کے اتار چڑھاو¿ کے لحاظ سے جی ایس ٹی ایڈجسٹمنٹ ہر مہینے کی 15 تاریخ کو ہو رہی ہے، اس وقت حکومت پٹرول پر تقریباً 32 روپے فی لٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر تقریباً 28 روپے فی لٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔پٹرول کی موجودہ ایکس ڈپو قیمت 147 روپے 83 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قمیت 144 روپے 62 پیسے فی لٹر ہے۔پٹرول کا زیادہ استعمال نجی ٹرانسپورٹ جیسے کاروں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کے لئے کیا جاتا ہے جس کا متوسط اور نچلے متوسط طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد پر براہ راست اثر پڑھتا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ مہنگائی کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے کیونکہ اس کا زیادہ استعمال ہیوی ٹرانسپورٹ جیسے ٹرین اور ایگری کلچر انجنوں، ٹرکس، بسوں، ٹریکٹرز، ٹیوب ویلز اور تھریشر میں کیا جاتا ہے۔لائٹ ڈیزل آئل کی موجودہ ایکس ڈپو قیمت 114 روپے 54 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت 116 روپے 48 پیسے فی لٹر ہے، لائٹ ڈیزل کا استعمال فلور ملوں اور کچھ پاور پلانٹس کی جانب سے کیا جاتا ہے ،مٹی کے تیل کا زیادہ تر استعمال پٹرول میں ملاوٹ کرنے اور دور دراز علاقوں میں روشنی کے لئے کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔حریم شاہ کی ہوشیاری۔۔ لاکھوں پائونڈز لیکر لندن پہنچ گئیں۔۔ ویڈیو وائرل