کرے کوئی بھرے کوئی۔۔ہم شکل کے جرم میں قید بھائی 20سال بعد رہا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)امریکا کے شہر شکاگو میں قتل کے الزام میں تقریباً دو دہائیاں جیل میں گزارنے والے ایک شخص کو اس وقت اس رہا کر دیا گیا جب ان کے ہم شکل جڑواں بھائی نے اعتراف جرم کر لیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق44 سالہ کیون ڈگر جنہیں شکاگو کی کک کاﺅنٹی جیل سے رہا کیا گیا ہے کو 2003 میں حریف گینگ کے ارکان کو گولی مارنے کے الزام میں سزا سنائی تھی۔2016میں کیون کے جڑواں بھائی کارل سمتھ نے عدالت میں قتل کے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے بھائی کے ہم شکل ہونے کا فائدہ اٹھایا اور اصل میں شوٹنگ کے ذمہ دار وہ تھے۔کارل نے عدالت کو بتایاکہ ہم دونوں ایک شخص بن کر کام کر رہے تھے۔ جہاں میں تھا اصل میں وہ وہاں تھے۔ ہم ایک دوسرے کی طرح کام کر رہے تھے۔ وہ خود کو مجھے ظاہر کر رہے تھے اور میں انہیں۔عدالت کا سامنا کرنے سے قبل کارل نے اپنے بھائی کے سامنے تین سال پہلے ایک خط میں اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔کارل نے 2013 میں لکھے گئے خط میں اپنے بھائی کو بتایاکہ اس سے پہلے کہ یہ بوجھ مجھے مار ڈالے مجھے اسے اپنے سینے سے اتارنا ہوگا۔ لہٰذا میں اسے درست کر دوں گا اور دعا کروں گا کہ آپ مجھے معاف کر دیں۔ میں وہی ہوں جس نے اس رات شیریڈن میں بلیک سٹونز گروپ کے ان دو ارکان کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔
ایک دوسرے خط میں انہوں نے لکھاکہ میرے اس وقت یہ سب کچھ نہ بتانے کی وجہ یہ تھی کہ میں اس وقت ایسا کرنے کی ہمت نہیں کر پایا۔ 2018 میں ایک جج نے خط میں کیے گئے کارل کے اعتراف جرم کو نا قابل اعتبار قرار دیا تھا تاہم بعد میں ایک اپیل کورٹ نے اسے بدل دیا۔ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں غلط سزاں کی اپیل دائر کیے جانے کے بعد ایک اور جج نے حال ہی میں کیس کا دوبارہ جائزہ لینا شروع کیا۔کیون کے وکیل رونالڈ سیفر نے بتایاکہ وہ آزاد ہونے پر بہت خوش ہیں لیکن وہ ایک ایسی دنیا میں ایڈجسٹ ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جو انہوں نے 20 سال قبل اس جرم میں گرفتاری کے بعد چھوڑی تھی جس کا انہوں نے کبھی ارتکاب ہی نہیں کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔جھوم جھوم۔۔حریم شاہ کا دلفریب ڈانس ۔۔ویڈیو نے دھوم مچا دی