(ویب ڈیسک) سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ ( اے ایم ایل ) اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے زیر استعمال لال حویلی سیل کر دی گئی۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان نے لال حویلی کے 7 یونٹس سیل کئے جبکہ متروکہ وقف املاک نے آپریشن کیلئے پولیس اور ایف آئی اے سے مدد لی۔
عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا ہے کہ رات کے اندھیرے میں حکومت پر شب خون مارنے والوں نے لال حویلی پر شب خون مارا، پانچ مرلہ سے کم لال حویلی ہماری ذاتی ملکیت ہے اور عوامی خدمت کا مرکزی سیکریٹریٹ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز اور ایف سی سے مدد مانگی ان کے انکار کرنے پر ایف آئی اے اور پولیس کی مدد سے لال حویلی کو سیل کر دیا، لال حویلی سیل کرنا فاشزم اور سیاسی دہشتگردی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ لال حویلی اگر ہماری ذاتی ملکیت نہیں تو ہم قومی مجرم ہیں، ہمیں کوئی نوٹس نہیں ملا، سولہ وزارتوں کی چھان بین سے کچھ نہ ملا تو لال حویلی پر چڑھائی کر دی جس کی پہلے ہی 15 فروری عدالت میں تاریخ ہے، برطانوی کمپنی لال حویلی پر فلم بنانے جا رہی ہے جو ان کو برداشت نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ شیخ رشید نے متروکہ وقف املاک کی جانب سے لال حویلی کے خلاف کارروائی کو چیلنج کیا تھا۔
یاد رہے کہ سربراہ عوامی مسلم لیگ کے بھتیجے اور سابق ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق نے 3 روز قبل اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ لال حویلی سیل کرنے کی تیاری کی جارہی ہے، حویلی ہماری ذاتی ملکیت ہے جس کی دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں۔