اگر 90 دن میں الیکشن نہ ہوئے تو کیا ہو گا؟ بیرسٹراعتزاز احسن نے حکومت کو خبردار کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سینئر قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ اگر نگران حکومت نے 90 دن میں الیکشن نا کروائے تو آرٹیکل 6 کی مرتکب ہو گی، آئین میں ترمیم کیے بغیر 90 دن سے زیادہ نگران حکومت کو چلانا مارشل لاء کے مترادف ہو گا۔
24 نیوز کے پروگرام ’نسیم زاہرہ ایٹ پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر قانون دان اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ 90 دن سے زیادہ نگران حکومت کو لے کر جانا آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی ہو گی۔ آئینِ پاکستان کے مطابق نگران حکومت کی مدت 90 دن ہے اور 90 دن کا مطلب 90 دن ہی ہے۔ اس میں ایک دن کے اضافے کی بھی گنجائش نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم کیے بغیر نگران حکومت کی مدت 90 دن سے ایک دن بھی نہیں بڑھائی جا سکتی۔ اگر کوئی نگران حکومت کا رُکن چاہے وہ وفاقی حکومت کا ہو یا صوبائی حکومت کا 90 دن کے بعد کسی سرکاری کاغذ پر دستخط کرے گا وہ آرٹیکل 6 کا مرتکب ہو گا۔ آئین میں ترمیم قومی اسمبلی میں جائے بغیر ممکن ہی نہیں۔
موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نPMLN اور پی ڈی ایم PDM حکومت یہ چاہتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح الیکشن کی تاریخ کو آگے لے کر جایا جائے جو کہ ان کو نہیں کرنا چاہیے۔ موجودہ حکومت ایسا ظاہر کر رہی ہے کہ وہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن میں جانے سے گریز کر رہی ہے اور یہ تاثر عمران خان اور پی ٹی آئی کے حق میں بہتر ہیں۔
ضرور پڑھیں :اسمبلی تحلیل کے 90 روز میں الیکشن ہونے چاہییں: لاہور ہائیکورٹ
اتحادی حکومت اور مسلم لیگ ن کو انہوں نے مشورہ دیا کہ اپنی بھرپور تیاری کریں اور الیکشن میں پی ٹی آئی سے مقابلہ کریں۔ ایسے الیکشن سے راہ فرار اختیار کرنے سے ان کو سیاسی لحاظ سے بہت نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کو 90 دن سے آگے لے جانے میں سپریم کورٹ کچھ نہیں کر سکتی کیوںکہ آئینِ پاکستان اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے 90 بعد الیکشن کروایا جائے۔ آئینِ پاکستان کے مطابق نگران حکومت کی مدت صرف اور صرف 90 دن ہے اور انہی 90 دنوں میں الیکشن بھی کروانا لازمی ہیں اس میں کسی بھی قسم کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔