(ویب ڈیسک) فیس بک خفیہ طور پر فون کی بیٹری بھی استعمال کر سکتی ہے اور فون میں موجود دیگر فیچرز تک رسائی بھی حاصل کر سکتی ہے،فیس بک کے سابقہ ملازم نے بڑا انکشاف کردیا۔
رپورٹس کے مطابق فیس بک کے سابق ملازم جارج ہیورڈ کا کہنا ہے کہ فیس بک ایپ اور مسنجر جن موبائل فونز میں انسٹال ہے ان موبائل فونز کی بیٹری خفیہ طور پر استعمال کر سکتی ہے اور اس فون میں انسٹال دیگر فیچرز تک رسائی بھی کر سکتی ہے۔
امریکی جریدے نیویارک پوسٹ کے مطابق ٹیک کمپنیاں صارفین کے موبائل فونز تک رسائی رکھتی ہیں اور ان کے موبائل فون میں موجود ڈیٹا کو باآسانی دیکھ بھی سکتی ہیں اور اس سے چھیڑ چھاڑ بھی کر سکتی ہیں۔ ٹیک کمپنیاں جو کچھ کر رہی ہیں اس کا اصل نام ، نیگٹیو ٹیسٹنگ، ہے۔ جو کہ ٹیک کمپنیوں کو کسی کے فون کی بیٹری کو خفیہ طور پر چلانےکی اجازت دیتا ہے اور فون میں موجود فیچرز کی جانچ سے لے کر تصویروں کی لوڈنگ تک رسائی کی بھی اجازت دیتا ہے۔
واضح رہے کہ جارج ہیورڈ نے 2019 میں فیس بک میں ڈیٹا سائنٹسٹ کے طور پر ملازمت اختیار کی تھی جس کو بعد میں ، نیگٹیو ٹیسٹنگ، کا حصہ بننے سے انکار کرنے پر ملازمت سے نکال دیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے انکار اس لیے کیا کہ ایسا کرنے سے کسی کو نقصان پہنچ سکتا ہے جس پر مینیجر نے جواب دیا تھا کہ چند کو نقصان پہنچا کر ہم زیادہ سے زیادہ عوام کی مدد کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بوڑھے آدمی اور بندر کے دلفریب واقعہ کی ویڈیو وائرل
واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میٹا کی اس غیر قانونی عمل کے خلاف عدالت میں مقدمہ بھی دائر کیا تھا جو کہ بعد میں واپس لینا پڑا۔جس میں ان کا موقف تھا کہ صارفین کے اسمارٹ فون کی بیٹریاں ختم کرنے سے لوگوں کو تقصان پہنچ سکتا ہے خاص طور پر ایسے حالات میں جہاں انہیں دوسروں کے ساتھ بات چیت کرنے کی ضرورت ہوجس میں پولیس اور دیگر امدادی ادارے بھی ہو سکتےہیں۔
اپنی ملازمت کے دوران ایک موقع پر ان کو ایک داخلی دستاویز پڑھنے کو دیا گیا جس کا عنوان ’ نیگٹیو ٹیسٹنگ کو کیسے چلایا جائے‘ تھا۔ ان کے مطابق اس سے زیادہ خوفناک دستاویز کو انہوں نے اپنی ساری زندگی میں نہیں دیکھا۔
واضح رہے یہ عمل ویسے بھی غیر قانونی ہے کہ کسی کی اجازت کے بعیر اس کی کوئی چیز استعمال کی جائے خاص طور پر موبائل فون اور اس میں موجود اہم معلومات۔ کسی کے موبائل فون کی بیٹری کو بنا اجازت استعمال کرنا کسی کو غصہ دلانے جیسا ہی ہے۔