(ویب ڈیسک )ایف آئی اے کورٹ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور منی آرڈر کی رقم کےبارہ سال پرانے کیس کا فیصلہ سنایااور ڈاک خانہ کے ملازم ملزم محمد عادل کو بری کر دیا۔ملزم کیخلاف بد نیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ڈویژنل سپرٹینڈنٹ نارتھ ڈویژن پوسٹل سروسز لاہور نے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کراکر ملزم کا کیریئر تباہ کر دیا ،پہلے تین لاکھ کی خرد کا الزام لگایا پھر رقم کو بڑھا کر آٹھ لاکھ ظاہر کر دیا تھا۔عدالت نے ایف آئی اے ڈائریکٹر کو ڈویژنل سپرٹینڈنٹ نارتھ ڈویژن پوسٹل سروسز کیخلاف کاروائی کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ایف آئی اے دو ہفتے میں کارروائی سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ۔ عدالت کے مطابق ملزم کیخلاف بد نیتی کی بنیاد پر تھانہ میں ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی تھی عدالت نے ایس ایچ او مغل پورہ کو متعلقہ تفتیشی افسر کیخلاف کاروائی کا حکم دے دیا ْ۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کے تاریخی باغ کا نام تبدیل کیوں کیا گیا؟
عدالت کا مزید کہنا تھا کہ تھانہ مغل۔پورہ کے تفتیشی افسر نے بے گناہ کو ملوث کرکے قانون سے مذاق کیاہےتھانہ کو ایف آئی آر درج کرنے کا اختیار نہیں تھا ااس کا دائرہ اختیار سے باہر کامعاملہ تھا ملزم فیڈرل گورنمنٹ کا ملازم تھا اور کرپشن کے مقدمہ پر کاروائی کوئی فیڈرل ادارہ ہی کر سکتا ہے۔