(24 نیوز)وزیراعظم شہبازشریف آئی جی خیبرپختونخوا پر پشاور بم دھماکے پر برہم ہو گئے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے آئی جی سے استفسار کیاکہ حملہ آور کیسے پولیس لائن میں داخل ہوا ،وزیراعظم نے کہاکہ خودکش حملہ آور کیسے داخل ہوا داخلے کا ایک ہی گیٹ ہے ، آئی جی نے جواب دیا کہ پولیس لائن میں فیملی کوارٹرز بھی ہیں،کیا پتہ حملہ آور کہاں سے آیا کیسے داخل ہوا ، آئی جی نے کہاکہ ہو سکتا ہے حملہ آور پہلے ہی سے اندر ہو ۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف پولیس لائنز دھماکے بعد ہنگامی دورے پر پشاور پہنچے،جہاں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا ، اس موقع پر وزیردفاع خواجہ آصف، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی ساتھ تھیں۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کو کور کمانڈر پشاور نے دہشتگردی کے عوامل اور محرکات کے حوالے سے بریفنگ دی جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا نے پولیس لائنز میں ہونے والے خود کش حملے پر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی،وزیراعظم کو پولیس لائنز میں خود کش حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دکھائی گئی، شرکا نے پولیس لائنز حملے میں شہید ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کی اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گرد پاکستان کے دفاع پر مامور اداروں پر حملے کرکے خوف ودہشت کی فضا پیدا کرنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں جسے ریاست اور عوام کے اتحاد کی قوت سے ناکام بنائیں گے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے عظیم قربانیاں دی ہیں، ہم شہداءکی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، وزیراعظم نے کہاکہ انسداد دہشت گردی کے اداروں، پولیس کی صلاحیت اور استعدادکار میں اضافہ کیاجائے گا،نیشنل ایکشن پلان پر پوری قوت اور جامعیت سے عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔
دریں اثنا وزیراعظم شہبازشریف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا دورہ کیا اور پولیس لائنز میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی اور ان سے یکجہتی کا اظہار کیا، اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کے گھر میں سربسجود نمازیوں کا خون بہانے والے مسلمان نہیں ہوسکتے،یہ جرم کرنے والے اللہ تعالی کی پکڑ سے بچ نہیں سکیں گے، ان مجرموں کو صفحہ ہستی سے مٹا کر دم لیں گے، وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی بھی ہدایت کی۔
اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام کے نام پر نماز کے دوران مساجد اور معصوم شہریوں پر حملہ کرنا بدترین فعل ہے، پاکستانی عوام نے انتہا پسندوں کے بے بنیاد نظریے اور مذہب کی غلط تشریح کرنے والے عناصر کے اصلی چہروں کو پہچان لیا ہے، اس طرح کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خلاف ہمارے قومی عزم کو کمزور نہیں کر سکتے، معصوم شہریوں پر کئے گئے اس حملے میں ملوث شر پسند عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: قصور بار کے وکیل کو فائرنگ کرکے قتل کردیاگیا